کورنا وائرس :سرینگر میں مزید دو مریضوں کے ٹیسٹ مثبت ، خا نیار کی خاتون کا کامیاب علاج کیا گیا

وادی کے طول و ارض میں مسلسل چھٹے روز بھی کرفیو جیسی بند شیں عائد ، لوگ گھروں میں ہی محصور

سرکاری احکامات کو نظر انداز کرنے والوں کے خلاف انتظامیہ متحرک، سینکڑوں افراد کے خلاف کیس درج ، درجنوں گاڑیاں ضبط

سرینگر/24مارچ/سی این آئی/ سرینگر میں کورنا وائرس کے دو مزید کیس مثبت آنے کے بعد وادی کشمیر میںوبائی بیمار ی میں مبتلا مریضوں کی تعداد 3تک پہنچ گئی ہے ۔اسی دوران ڈائریکٹر سکمز کا کہنا ہے کہ سرینگر میں پہلے مثبت کیس کا کامیابی سے علاج و معالجہ کر لیا گیا ہے ۔ اسی دوران کورونا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر جموں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے مکمل لاک ڈائون کے اعلان کے چلتے وادی کشمیر میں منگل کو مسلسل چھٹے روز بھی آبادی گھروں میں ہی محصور رہی ۔جموں کشمیر کے تمام علاقوں میں غیر اعلانیہ کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا جس کے باعث ہر سو سناٹے کا منظر دیکھنے کو ملا ۔ لچوک کے ساتھ ساتھ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے جبکہ انتظامیہ کے احکامات کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے مکمل طور غائب رہی۔جس کے باعث ہر سو ہو کا عالم دیکھنے کو ملا ۔ اسی دوران عوامی نقل و حمل پر نظر گزر رکھنے کیلئے سرینگر میں ڈرون سے نگرانی کی گئی ۔اسی دوران سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف انتظامیہ نے متحرک ہوکر درجنوں گاڑیوں کو سیل کر دیا جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں افراد کے خلاف کیس درج کرکے ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ۔ سی این آئی کے مطابق شہر سرینگر میں کورونا وائرس کے دو نئے کیسز کی تصدیق کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 3 ہو گئی ہے۔جموں کشمیر حکومت کے ترجمان روہت کنسل نے اپنی ایک ٹویٹ میں اس کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ منگل کوسر ینگر میں کورونا وائرس سے متاثر2 اور کیسز سامنے آ ئے ہیں جس سے سرینگر میں ان مریضوں کی تعداد 3 پہنچ گئی ہے جبکہ پورے جموں وکشمیر میں متاثر ین کی تعداد6 ہوگئی ہے۔انہوں نے مزید لکھا تھا کہ سرینگر میں دو مزید کیسز سامنے آئے ہیں ان میں ایک مریض بیرون ملک سے آ یا تھا جبکہ دوسر ے کے بارے میںتفصیلات اکھٹا کی جارہی ہے۔ ادھر دنیا بھر کے ساتھ ساتھ بھارت میں بھی کورنا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظرلاک ڈائون اعلان کے بعد منگل کو مسلسل وادی کشمیر میں لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادی گھروں میںہی محصور ہو رکر رہ گئی ۔۔ لاک ڈائون کے پیش نظر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے اضلاع میں سوموار کو آبادی گھروں میں ہی محصور رہی اور ہر طرف ہو کا عالم دیکھنے کو ملا ۔ ۔ شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی لوگ دن بھر گھروں میں ہی محصور رہیں ۔ منگل کی صبح سے ہی حسب دستور شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دوسرے اضلاع میں کرفیو جیسی بندشیں سخت سے نفاذ کی گئی تھی ۔ وادی کے دیگر علاقہ جات سے بھی اطلاع موصول ہوئی ہے کہ اکثر حساس علاقوںمیں جگہ جگہ رُکاوٹیں اور خار دار تار بچھائی گئی تھیں ۔ اس دوران وادی بھر کے تمام اضلاع و چھوٹے بڑے بازاروں میں تمام دکانیں مقفل اور کاروباری ادارے بند رہے ۔ سٹی رپورٹر نے اس ضمن میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ انتظامیہ نے شہر سرینگر سمیت متعدد علاقوں کو لاک ڈاون کردیا ہے۔ سڑکوں اور کاروباری اداروں کو بند کرکے لوگوں کو اپنے گھروں تک ہی محدود کردیا گیا ہے۔کشمیر میں کورونا وائرس کو پھیلا سے روکنے کے لئے یصوبائی انتظامیہ نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ وادی کشمیر میں بندشوں کا نفاذ 31مارچ تک جاری رہے گا ۔ان ہی اقدامات پر عمل پیرا ہوکر شہر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے اضلاع میں سخت ترین سیکورٹی انتظامات اور سخت ترین بندشوں کے باعث آبادی گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئی ۔ سرینگر کے ساتھ ساتھ ضلع اننت ناگ کے ڈاک بنگلو کھنہ بل،مٹن پائہ بگ چوک،سرنل، براکپورہ اور کئی دیگر مقامات پر پولیس عملہ کو تعینات کیا گیا ہے اور ان مقامات پر ناکے قائم کئے گئے ہیں۔ اسی طرح کی خبریں جنوبی ضلع کولگام ، شوپیان اور پلوامہ سے بھی موصول ہوئی جہاں سے نمائندوں نے اطلاع دی کہ مختلف اہم راستوں کو خار دار تاروں سے سیل کر دیا گیا تھا اور جگہ جگہ پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کی نقل و حرکت بری طرح سے متاثر ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ عوام سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ گھروں سے باہر نہیں آئیں ۔ ادھر شمالی کشمیر کے کپواڑہ ، بانڈی پورہ ، بارہمولہ اور وسطی ضلع گاندربل اور بڈگام سے بھی نمائندوں نے اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ ہر طرف سناٹے کا ماحول دیکھنے کو ملا اور سڑکوں پر دن بھر ابولتے نظر آئیں ۔ ادھر جموں سے بھی ملی اطلاعات کے مطابق جموں میں بھی دن بھر بندشوں کے باعث لوگ گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئے ۔اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ سرکاری احکامات کو نظر انداز کرنے والوں کے خلاف انتظامیہ متحرک ہو گئی ہے اور جو بھی غیر ضروری طور گھروں سے باہر نکلتے ہیں ان کے خلاف کیس درج کر لیا جاتا ہے جبکہ گاڑیاں بھی ضبط کی جاتی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ دو دن سے سینکڑوں افراد کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے جبکہ کئی گاڑیاں بھی ضبط کر لی گئی ہے ۔ اسی دوران سرینگر کے ترقیاتی کمشنر شاہد اقبال چودھری نے ٹویٹر پر اپنی ایک ٹویٹ لکھا کہ سرینگر کے پہلے مثبت کورنا وائرس کیس کا کامیابی سے علاج و معالجہ کرایا گیا ہے ۔ ڈایکٹر سکمز کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ خاتون کا کامیابی سے علاج و معالجہ کرایا گیا ہے ۔

Comments are closed.