اننت ناگ میں مسلح تصادم ،ضلع کمانڈر سمیت تین لشکراورایک حزب جنگجو جاں بحق
کمین گاہ مکمل طور پر تباہ ، دو اے کے 47اور دو پستول سمیت دیگر اسلحہ و گولی بارود ضبط
جھڑپ میں جاں بحق جنگجوئوں کے آبائی علاقوں میں کہرام ، ضلع کولگام میں ہڑتال ، انٹر نیٹ بند
سرینگر/15مارچ/سی این آئی// جنوبی ضلع اننت ناگ کے ڈار محلہ وتری گام علاقے میں فوج و فورسز اور جنگجوئوں کے مابین مسلح تصادم آرائی میں لشکر ضلع کمانڈر سمیت حزب و لشکر سے وابستہ چار جنگجو جاں بحق ہو گئے ۔ پولیس ترجمان نے جھڑپ میں لشکر ضلع کمانڈر سمیت چار مقامی جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا جاں بحق جنگجو پولیس و فورسز کو کئی کیسوں میں انتہائی مطلوب ترین تھے ۔۔ اسی دوران جھڑپ میں جاں بحق مقامی جنگجوئوں کو ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں آبائی علاقوں میں اسلام و آزادی کے حق میں فلک شگاف نعروں کے بیچ آبائی علاقوںمیں سپرد خاک کیا گیا جبکہ تجہیز و تکفین میں لوگوں کی بھاری تعداد نے شرکت کی ۔ جھڑپ کے ساتھ ہی ضلو کولگام میں انٹر نیٹ خدمات معطل کی گئی جبکہ ضلع کولگام کے بیشتر علاقوں میں تعزیتی ہڑتال رہی ۔ سی این آئی کو دفاعی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہجنوبی ضلع اننت ناگ کے ڈار محلہ وتری گام دیلگام علاقے میں جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج کے 19آر آر ، و فورسز ، سی آر پی ایف اور ایس او جی نے علاقے کواتوار کی اعلیٰ صبح محاصرے میں لیا اور وہاں جنگجو مخالف آپرین شروع کیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں اُس گولیوں کی گن گرج سنائی دی جب ایک رہائشی مکان کے نزدیک کمین گا ہ میں چھپے بیٹھے جنگجوئوں نے فرار ہونے کی کوشش میں اندھا دھند فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی فورسز نے بھی مورچہ زن ہو کر جوابی کارروائی کی۔معلوم ہوا ہے کہ فورسز اور جنگجوئوں کے مابین گولیوں کا تبادلہ کچھ دیر تک جاری رہا جس دوران فورسز نے جنگجوئوں کو سرنڈر کرنے کی پیشکش کی تاہم وہ بضد رہے جس دوران طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ کچھ وقت تک جاری رہا ۔اور جونہی علاقے میں گولیوں کا تبادلہ تھم گیا تو جھڑپ کے مقام سے چار جنگجوئوں کی نعشیں بر آمد کی گئی جن کی شناخت عمر امین بٹ ولد محمد امین بٹ ساکنہ سوپتھ کولگام ، مظفر احمد بٹ عرف ابو طلحہ ولد محمد امین بٹ ساکنہ سوپتھ کولگام ، گلزار احمد بٹ ولد محمد سلام بٹ ساکنہ تاری گام کولگام اور سجاد احمد بٹ ولد محمد سبحان بٹ ساکنہ شر پور ہ فرصل کولگام کے بطور ہوئی ہے ۔ مظفر احمد بٹ کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ عسکری تنظیم لشکر طیبہ کیلئے بطور ضلع کمانڈر کام کر رہا تھا جبکہ جاں بحق چار جنگجوئوں میں سے تین کا تعلق لشکر طیبہ اور ایک حزب سے وابستہ تھا ۔ جبکہ جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کے قبضے سے دو اے کے 47اور دو پستول سمیت بھاری مقداد میں اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کیا گیا ہے ۔ جھڑپ میں چار مقامی جنگجو ئوں کی ہلاکت کی خبر پھیلتے ہی ضلع کولگام میں دکانیں اور تجارتی مراکز ہوگئے اور پبلک و نجی ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہوگئی۔ مختلف کاموںکے سلسلے میں اپنے گھروں سے باہرنکلنے والے لوگ عجلت میں واپس اپنے گھروں کو لوٹ گئے ۔ادھر پولیس ترجمان کی طرف سے موصولہ بیان کے مطابق ایک مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز اور پولیس نے جنوبی ضلع اننت ناگ کے ڈار محلہ وتری گام علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران علاقے میں موجود جنگجوئوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔ چنانچہ حفاظتی عملے نے بھی جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں چارجنگجوئوں ہلاک ہوئے ۔مارے گئے جنگجوئوں پولیس وفورسز پر حملوں ، عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں اور دیگر تخریبی سرگرمیوں میں پیش پیش تھے۔جھڑپ کی جگہ بڑی مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود اور قابلِ اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ عوام الناس سے ایک بار پھر التماس ہے کہ وہ جھڑپ کی جگہ جانے سے گریز کریں کیونکہ وہاں پر ممکنہ بارودی مواد موجود ہونے کے باعث خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔لوگوں سے گذارش کی جاتی ہے کہ وہ پولیس کے ساتھ اس سلسلے میں تعاون کریں اور جب تک جھڑپ کی جگہ کو صاف کرکے محفوظ قرار نہ دیا جائے تب تک تصادم کی جگہ جانے سے اجتناب کیا جائے۔اسی دوران ایک کے بعد ایک نماز جنازوں کی ادائیگی اور مکمل ہڑتال کے بیچ جھڑپ میں جاں بحق ہوئے مقامی جنگجوئوں کو اسلام وآزادی کے حق میں فلک شگاف نعروں اور مکمل ہڑتال کے بیچ اپنے آبائی علاقوں میں ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیااور نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔معلوم ہوا ہے کہ جونہی تمام مہلوک جنگجوئوں کی نعشوں کو اپنے اپنے آبائی علاقوں میں پہنچایا گیا تو اس موقعے پر وہاں کہرام مچ گیااور لوگوں کا جم غفیر علاقے میں امڈ آیا۔
Comments are closed.