سرینگر08مارچ : اترپردیس کے دارالحکومت لکھنو کے گھنٹہ گھر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مسلسل 52 دنوں سے احتجاج جاری ہے۔ احتجاج کے دوران بارش میں بھیگنے کی وجہ سے فریدہ نامی خاتون کی موت ہوگئی۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق اتر پردیش میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کا سلسلہ 52ویں دن میں داخل ہو گیا ہے ۔ گھنٹہ گھر میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنے پر خواتین کھلے آسمان کے نیچے بیٹھنے پر مجبور ہیں کیونکہ ضلع انتظامیہ نے کسی طرح کا شامیانہ، ٹینٹ لگانے سے منع کردیا ہے۔دارالحکومت لکھنو میں جمعہ کے روز سے اچانک موسم نے کروٹ لی اور بھاری بارش کے ساتھ اولے بھی گرے، جس کی وجہ سے احتجاج میں شامل خواتین کو بڑی پریشانیوں سے گزرنا پڑا لیکن پھر بھی ضلع انتظامیہ کا دل نہیں پسیجا اور انہیں شامیانہ لگانے کی اجازت نہیں ملی۔اس دوران ایک خاتون جن کا نام فریدہ ہے، ان کی بارش میں بھیگنے کی وجہ سے اچانک طبیعت زیادہ خراب ہوگئی اور علاج کے دوران ان کی گذشتہ رات موت ہو گئی۔ فریدہ کی عمر 50 سے 55 سال کے درمیان بتائی جارہی ہے۔شاکر علی نے بات کے دوران بتایا کہ فریدہ لگاتار گھنٹہ گھر احتجاج میں شامل ہوتی رہیں۔ وہ پہلے سے بیمار نہیں تھی لیکن اچانک بارش میں بھیگنے کی وجہ سے وہ سخت بیمار ہوگئی اور انہیں ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا، اس دوران آج ان کی موت ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے وہاں شامیانہ لگوانے کی اجازت نہیں دی، جس کی وجہ سے فریدہ کی موت ہوئی ہے۔شاکر علی نے حکومت سے اپیل کی ہے وہ ‘اس کالے قانون کو واپس لے کیونکہ یہ بہت ہی خطرناک ثابت ہو رہا ہے’۔معلوم ہو کہ اس سے پہلے بھی ایک بی اے کی طالبہ طیبہ کی بھی بارش میں بھیگنے سے موت ہو گئی تھی لیکن اس کے باوجود لکھنوکی ضلع انتظامیہ نے اس سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔(سی این آئی )
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.