کورونا وائرس : سعودی عرب کا مسجدالحرام، مسجد نبوی عشا سے فجر تک بند رکھنے کا اعلان

سرینگر/6مارچ: کورونا وائرس کے پھیلاو¿ کی روک تھام کے لیے سعودی عرب نے مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی نمازِ عشا کے ایک گھنٹے بعد سے نمازِ فجر سے ایک گھنٹہ قبل تک روزانہ بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ سی اےن اےس مانےٹر نگ ڈےسک کے مطابق مسجد نبوی میں روضہ رسول بھی عمرے پر پابندی کے عرصے کے دوران بند رہے گا جبکہ جنت البقیع بھی میں زائرین کے جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز مطاف (خانہ کعبہ کے اطراف کے صحن) کو بھی تفصیلی صفائی اور جراثیم کش اقدامات کے لیے خالی کروالیا گیا تھا جس کے بعد نماز کی ادائیگی مسجد کے احاطے میں ہوئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ خانہ کعبہ کے اطراف میں جہاں زائرین 7 مرتبہ طواف کرتے ہیں اور صفا اور مروہ کی پہاڑیوں کے درمیان سعی کا مقام عمرے سے پابندی ہٹائے جانے تک بند رہے گا تاہم مسجد کے اندر نماز کی ادائیگی جاری رہے گی۔ایک سعودی عہدیدار کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ مطاف خالی کروا کر گہرائی سے صفائی ایک عارضی اقدام ہے جس کی اس سے قبل کوئی مثال نہیں ملتی۔اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز اور تصاویر میں خانہ کعبہ کے آس پاس کا مقام بالکل خالی دکھائی دیا جہاں تقریباً ہر وقت زائرین کا ہجوم موجود ہوتا ہے۔واضح رہے کہ 4 مارچ کو سعودی عرب نے کوروناوائرس پھیلنے کے خدشات کے باعث عمرے کی ادائیگی عارضی طور پر معطل کردی تھی۔رپورٹ کے مطابق ‘کورونا وائرس کے حوالے سے نگرانی کے لیے بنائی گئی کمیٹی کی تجاویز پر شہریوں اور مقیم افراد کے لیے عمرے کی ادائیگی کو عارضی طور پر معطل کیا گیا’۔سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ فیصلے کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا اور حالات تبدیل ہوتے ہی فیصلے کو واپس لے لیا جائے گا۔اس سے قبل حکومت نے مکہ اور مدینہ میں غیر ملکیوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کی تھی تاہم دونوں مقدس شہر سعودی عرب کے شہریوں کے لیے اب بھی کھلے ہوئے ہیں جہاں شہریوں کو نماز اور عبادات کرنے کی اجازت ہے۔سعودی عرب میں اب تک کورنا وائرس کے 5 کیسز سامنے آچکے ہیں اور سعودی عرب کی جانب سے ایران پر مسافروں کی آمدو رفت کا صحیح دستاویزی اندراج نہ کر کے کورونا وائرس کےعالمی خطرے میں اضافے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

Comments are closed.