سرکاری اعداد وشمار کے مطابق بھارت میں کروناوائرس سے متاثرین کی تعداد 28
غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 100سے زائد افراد کے ٹسٹ اب تک مثبت آئے ہیں
سرینگر/04مارچ: بھارت میں کروناوائرس میں مبتلاء افراد کی تعداد 28ہوگئی ہے جبکہ غیر سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ایک سو سے زیادہ افراد کے ٹسٹ مثبت آئے ہیں ۔ اس ضمن میں مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن نے کہا ہے کہ سرکار کروناوائرس سے نمٹنے کیلئے اقدامات اُٹھارہی ہے اور لوگوں کو اس ضمن میں پینک ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ادھر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے کروناوائرس کے پھیلائو کے چلتے اس برس ہولی نہ منانے کا اعلان کیا ہے جبکہ انہوںنے لوگوں کو بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ بھیڑ بھاڑ والی جگہوں میں نہ جائیں ۔ اس کے علاوہ انہوں نے کئی بیرون ممالک کے دورہ کو بھی منسوخ کیا ہے ۔ دریں اثناء کروناوائر پر سیاست کرتے ہوئے مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بینر جی نے مرکزی سرکار پر الزام عائد کیا ہے کہ مرکز دلی فسادات سے توجہ ہٹانے کیلئے ملک میں کروناوائرس کا خوف پھیلارہے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق بھارت میں کل تک 6افراد کے کروناوائرس کے شکار ہونے کی تصدیق سرکاری طور پر کی گئی تھی تاہم بدھ کے روز نئی تصویر سامنے آئی ہے ۔ سرکار نے آج اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ملک میں اب تک 28افراد کے ٹسٹ مثبت آئے ہیں ۔ ادھر غیر سرکاری اعداد و شمار میں کروناوائرس متاثرین کی 100سے زائد بتائی جارہی ہے ۔انگریزی نیوز چینل این ڈی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اب تک سرکاری طور پر 28افراد اس وائرس میں مبتلاء ہوچکے ہیں جبکہ غیر سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 100سے زائد افراد کے ٹسٹ مثبت آئے ہیں۔ اس ضمن میں مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ سرکار کروناوائرس سے نمٹنے کیلئے باالکل تیار ہے اور لوگوں کو اس حوالے سے کوئی فکر کرنے کی کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بیرون ممالک سے واپس آنے والے افراد کی نگرانی کی جارہی ہے ۔ دریں اثناء ملک میں مہلک بیماری کورونا وائرس کے بڑھتے خطرے کی وجہ سے وزیر اعظم نریندر مودی نے اس سال کسی بھی ہولی تقریب میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مودی نے بدھ کو ٹویٹ کر کے کہا،’’دنیا بھر کے ماہرین نے کورونا وائرس کے انفیکشن سے بچنے کے لئے اجتماعی پروگراموں کو کم کرنے کی صلاح دی ہے۔ اس وجہ سے میں نے اس سال کسی بھی ہولی ملن پروگرام میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے‘‘دریں اثناء کروناوائرس پر سیاست چمکاتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے مرکزی سرکار پر الزام عائد کیا ہے کہ مرکزی دلی شدد سے توجہ ہٹانے کیلئے کروناوائرس کا خوف پھیلارہے ہیں ۔واضح رہے کہ ہندوستان میں اب تک کورونا وائرس کے انفیکشن سے جڑے 28 معاملوں کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ چین کے ہوبئی صوبے کے دارالحکومت ووہان سے شروع ہوئے جان لیوا کورونا وائرس کی زد میں آکر دنیا کے 70ملکوں میں اب تک 3173 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوچکی ہے اور تقریباً 92533 لوگ اس وائرس میں مبتلا ہیں۔مہلک کورونا وائرس کے قہر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے اس متعدی مرض کو روکنے کے لئے ایک کروڑ 50 لاکھ امریکی ڈالر ا مداد کی پیشکش کی ہے۔ اس فنڈ کا استعمال بالخصوص کمزور طبی نظام والے کمزور ممالک میں کیا جائے گا۔ فی الحال متاثرہ افراد کی مجموعی طور پر تعداد سرکاری رپورٹوں سے کافی زیادہ ہونے کا امکان ہے اور اس وائرس سے متاثر ہونے کی وجہ سے چین میں 2981، جنوبی کوریا میں 31، ایران میں 77، اٹلی میں 52، جاپان میں چھ، فرانس میں چار، سپین میں ایک اور امریکہ میں چھ افراد کی موت ہو گئی ہے۔سی این آئی کے مطابق ادھرجے پور میں ایک مریض میں کے روز کورونا وائرس کووڈ۔19 کا انفیکشن ہونے کی تصدیق کے بعد ملک میں اس وائرس سے متاثر لوگوں کی تعداد چھ ہوگئی ہے۔ ان کے علاوہ مزید چھ مریضوں کے نمونے جانچ کے لئے بھیجے گئے ہیں اور انہیں انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔ دہلی اور تلنگانہ کے ایک ایک شخص میں پیر کے روز کووڈ۔19 کے انفیکشن کی تصدیق ہوئی تھی۔ اس طرح دو دن کے دوران تین لوگوں میں یہ وائرس پایا گیا ہے۔اس سے پہلے چین کے ووہان میں اس وائرس کا اثر جب بڑھنا شروع ہوا تھا ، اسی وقت کیرالہ میں تین مریضوں میں اس کی تصدیق ہوئی تھی ، جو ووہان میں تعلیم حاصل کررہے تھے۔ ٹھیک ہونے کے بعد تینوں کی اب اسپتال سے چھٹی ہوچکی ہے۔ دہلی میں کووڈ۔19 سے متاثر مریضوں کے ساتھ اٹلی کے دورے پر گئے ایک کاروباری کنبے کے آگرہ میں رہ رہے چھ رشتے داروں کے وائرس سے متاثر ہونے کا بھی خدشہ ہے۔ سبھی کو دہلی کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور ان کے خون کے نمونے پنے بھیجے گئے ہیں۔
Comments are closed.