گورنمنٹ ہائی اسکول دودھ مرگ ترال کو والدین نے مقفل کیا

تین سو طلاب کی خاطر صرف چھ اُستاد تعینات، والدین سراپا احتجاج

سرینگر03 //مارچ: گورنمنٹ ہائی اسکول دودھ مرگ ترال میں معقول سٹاف نہ ہونے کی وجہ سے تین سو سے زائد طلبا کا مستقبل داو پر لگ گیا ہے۔ آج کے طلبا کے والدین نے اسکول کو احتجاجاً مقفل کرکے انتظامیہ کے تئیں اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ بعد میں طلبا اور والدین نے اسکول احاطے میں نعرے بازی کی اور سرکاری انتظامیہ کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک طرف جہاں ایل جی انتظامیہ سرکاری اسکولوں میں معقول اسٹاف مہیا رکھنے کا بلند بانگ دعوئے کر رہے ہیں وہی جنوبی کشمیر کے دور اُفتادہ علاقوں خاص کر دودھ مرگ 186طلبا کیلئے صرف چھ اُستاد تعینات ہیں جس کی وجہ سے اسکول کا تعلیمی نظام درہم برہم ہو کررہ گیا ہے۔ مقامی لمبردار محمد عبدا ﷲکھاری نے بتایا کہ اس اسکول میں سٹاف نہ ہونے کی وجہ سے اس سال کوئی بھی طالب علم میٹرک کا امتحان پاس نہیں کر سکا اب اُنہیں یقین تھا کہ امتحانی نتائج میں ناکامی کے بعد محکمہ تعلیم اس اسکول کی طر ف دھیان دیتا مگر بے سود۔ بعد میں چیف ایجوکیشن آفیسر پلوامہ نے زیڈ ای او لرگام کو احتجاجی والدین سے بات کرنے کیلئے دود ھ مرگ بھیجا اور مظاہرین کو یقین دلایا کہ 15مارچ تک اسکول میں معقول اسٹاف بھیجا جائے گا۔ یو پی آئی

Comments are closed.