علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زیر تعلیم22کشمیری طلبا پر مقدمہ درج

نئی دلی/1مارچ: علی گڑھ پولیس نے جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے22سے زیادہ طلبا کو انسداد شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)کے مظاہروں میں حصہ لینے کے لئے مقدمہ درج کیا ہے۔ کشمیر نیوز ٹرسٹ کے مطابق علی گڑھ کے جیون گڑھ علاقے میں مظاہرین اور پولیس کے مابین جھڑپوں کے ایک روز بعد ایک ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔میڈیا میں چھپی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ان مظاہروں میں مبینہ طور کشمیر ی طلباء کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی نے ان خبروں کی تصدیق کر تے ہوئے بتایا کہ یونیورسٹی نے مظاہروں کی اجازت کسی بھی طلباء کو نہیں دی تھی اور اس طرح سے ہونے والے مظاہرئے غیر قانونی ہیں۔یونیورسٹی نے بتایا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف 24فروری کو احتجاج کیا گیا اور اسی حوالے سے پولیس نے تقریباً22کشمیری طلباء کے خلاف کیس درج کیا ہے۔ ان طلباء کے خلاف تشدد کو بھڑکانے کے خلاف کیس درج کیا گیا۔ یہ طلباء پولیس کے مطابق لوگوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف پوسٹر تقسیم کرتے پائے گئے۔ یونیورسٹی کے رجسٹرار عبدل حمید نے کہا ہے کہ تحقیقات کے بعد اگر ان طلباء پر لگے الزامات صیح ثابت ہوئے تو ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

Comments are closed.