سرینگر/22فروری : ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ لوگ سوائن فلو کو کروناوائرس سے مشابہت نہ کریں اگرچہ دونوں کی نشانیاں ایک جیسی ہے تاہم کروناوائرس پھیلنے کے پیچھے متاثرہ مریض کے سفری تاریخ کی جانچ ضرور ی ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ سوائن فلو اور کروناوائرس میں اگرچہ نشانیاں یکساں ہے تاہم فلومریض کروناوائرس سے بھی متاثر ہو یہ ضرور نہیں ہے ۔ انہوںنے کہا کہ کروناوائرس کی نشانیاں جیسے نزلہ ،زکام، سخت سردرد، بدن درد، اورتپ کسی مریض میں پانے سے یہ ضروری نہیں ہے کہ مریض کروناوائرس سے متاثر ہے تاہم اس کیلئے مریض کی سفری تاریخ دیکھنا بھی ضرور ی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں پر کروناوائرس کا زیادہ اثر ہے اُس ملک سے کسی متاثرہ مریض کے نزدیک جانے سے ممکن ہے کہ وائرس دوسرے شخص میں منتقل ہو۔ ڈاکٹر نثارالحسن کا کہنا ہے کہ کروناوائرس کے تصدیق شدہ مریض سے رابطہ کے نتیجے میں یہ وائرس دوسرے شخص میں منتقل ہوسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ رواں برس فلو سے زیادہ تر چھوٹے بڑے متاثر دیکھے گئے ہیں جبکہ کروناوائر زیادہ تر ادھیڑ عمر کے مریض ہلاک ہوگئے ہیں اور کروناوائرس کو COVID-19کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ۔جس کے نتیجے میں اب تک362 2,افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ دیگر ہزاروں اس سے متاثر ہیںجبکہ ریسرچ کے مطابق اس وائرس سے زیادہ تر مرد متاثر ہوئے ہیں اور 2.8%جبکہ 1.7%خواتین متاثر ہوچکی ہیںاور اس مرض سے ہائپرٹنشن، ذیابطیس اور دل کے امراض میں مبتلاء مریضوں کے مرنے والوںکی زیادہ تعداد ہے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.