”پولیس چیف دلباغ سنگھ اور آئی جی کشمیر وجے کمار کی مشترکہ پریس کانفرنس “
سال 2020 میں 10 تصادم آرائیوں کے دوران 23جنگجو مارے گئے ، 40بالائی ورکر گرفتار ۔ آٹھ سرگرم جنگجو گھر واپس لوٹ آئے ، سوشل میڈیا چلانے والوں پر نظر رکھی جارہی ہیں /پولیس چیف
سرینگر19 فروری//یو پی آئی // سال 2020کے دو ماہ کے دوران سیکورٹی ایجنسیوں کو بڑی کامیابیاں ملنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہاکہ اس دوران کشمیر میں آٹھ جبکہ جموں میں 2تصادم آرائیاں ہوئیں جس دوران 23جنگجو مارے گئے ۔ پولیس سربراہ کا کہنا تھا کہ رواں سال کے دو ماہ کے دوران 40بالائی ورکروں کو حراست میں لے کر اُن کے قبضے سے ہتھیار اور گولہ بارود بھی ضبط کیا گیا جبکہ اس دوران 8سرگرم جنگجو گھر واپس لوٹ آئے۔ پولیس چیف کے مطابق سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ سیکورٹی ایجنسیاں سوشل میڈیا پر نظر گزر رکھ رہی ہیں ۔ اس موقع پر آئی جی کشمیر کا کہنا تھا وی پی این کے ذریعے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے والوں کے بارے میں تفتیش جاری ہے اور جس کا نام بھی سامنے آئے گا اُس کے خلاف کارروائی ہوگی ۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق کنٹرول روم سرینگر میں ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس کے دوران پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہاکہ ترال میں جاں بحق عسکریت پسند سیکورٹی فورسز کو کئی کیسوں میں مطلوب تھے۔ انہوںنے کہاکہ سیکورٹی فورسز نے مختصر گولیوں کے تبادلے میں تین مقامی عسکریت پسندوں کو جاں بحق کیا جن کی بعد میں شناخت جہانگیر رفیق وانی ساکن امیرا آباد ترال ،راجا عمر ساکن لرگام ترال اورسعادت احمد ٹھوکر ولد فاروق احمد ساکن واگہامہ بجبہاڑہ کے بطور ہوئی ہے۔پولیس سربراہ کا کہنا تھا کہ سال 2020کے ابتدائی دو مہینوں کے دوران سیکورٹی فورسز نے کئی کامیاب آپریشن کئے ۔ انہوںنے کہاکہ دو ماہ کے دوران فورسز نے 10جنگجو مخالف آپریشن کے دوران 23عسکریت پسندوں کو جاں بحق کیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر میں آٹھ ملی ٹینٹ مخالف آپریشن کے دوران 19جبکہ جموں میں دو آپریشن کے دوران چار عسکریت پسندوں کو مار گرایا گیا۔ پولیس سربراہ کا کہنا تھا کہ پرتاب پارک سرینگر میں گرنیڈ حملے کے بعد پولیس نے تین بالائی ورکروں کو حراست میں لیا جبکہ شیر گڑھی پولیس نے بھی بالائی ورکروں کے ایک نیٹ ورک کو طشت از بام کرنے میں کامیاب حاصل ۔ انہوں نے کہاکہ رواں سال کے دوران سیکورٹی فورسز نے 40بالائی ورکروں کو حراست میں لے کر اُن کے قب ضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود برآمد کرکے ضبط کیا۔ انہوںنے کہاکہ اس دوران 8سرگرم جنگجوؤں نے تشدد کو خیر باد کہہ کر گھر واپس لوٹ آئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پچھلے چھ ماہ کے دوران سیکورٹی فورسز نے جتنے بھی آپریشن چلائے اس دوران کسی عام شہری کی جان ضائع نہیں ہوئی جو نیک شگون ہے۔ پولیس سربراہ نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے حد متارکہ پر ناجنگ معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے اور جنگجوؤں کو اس طرف دھکیلا جارہا ہے۔ ان ہوںنے کہاکہ کل رات ہی کٹھوعہ میں ایک پاکستانی ڈرون بھارتی حدود میں آیا تاہم بی ایس ایف نے اُس پر فائرنگ کی جس کے بعد یہ ڈرون واپس پاکستانی حدود کی طرف گیا۔ انہوںنے کہاکہ سرحد کے اُس پار لانچنگ پیڈ وں کو فعال کیا گیا ہے ۔ پولیس سربراہ کے مطابق رواں سال کے دوران دیکھا گیا کہ سردی کے ایام میں بھی ان لانچنگ پیڈوں پر نقل وحرکت درج کی گئی ۔ انہوں نے کہاکہ جموںوکشمیر میں حالات کو پُر امن بنانے میں عام شہری سیکورٹی ایجنسیوں کو بھر پور تعاون فراہم کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ شر پسند عناصر کے منصوبوں کو کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ وی پی این کے ذریعے سوشل میڈیا کے استعمال کے بارے میں پولیس سربراہ نے کہاکہ سوشل میڈیا پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں اور جوکوئی بھی اس کا غلط استعمال کرئے گا اُس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں پتہ ہے کو ن کون لوگ سوشل میڈیا کا اسعمال کر رہی ہیں اور جس نے بھی اس کا غلط استعمال کیا کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ موجودہ دور میں پریس ریلیز ز وائٹس پر آنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے بتایا کہ میڈیا سے وابستہ نمائندے وائٹس اپ کا استعمال کر رہے ہیں تاہم یہ اُس حد تک ہی جائز ہے جب تک وہ اس کا صحیح استعمال کریں گے جس نے بھی سوشل میڈیا کا غلط استعمال کیا اُس کو سخت کارروائی کیلئے تیار رہنا پڑے گا۔ انہوںنے کہاکہ پولیس کو اس بات کی پوری علمیت ہے کہ میڈیا سے وابستہ نمائندے سوشل میڈیا کا استعمال کر رہے ہیں۔ اس موقع پر آئی جی کشمیر نے بتایا کہ 14جنوری کو جموںوکشمیر انتظامیہ نے سوشل میڈیا پر پابندی عائد کرنے کے ضمن میں حکم نامہ جاری کیا تاہم اس کے باوجود بھی وی پی این کے ذریعے سوشل میڈیا کا استعمال ہو رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ جس نے بھی سوشل میڈیا کا غلط استعمال کیا اُس کے خلاف کارروائی ہوگی ۔ انہوںنے کہاکہ بہت سارے ایسے لوگ ہیں جو وی پی این کے ذریعے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور وہ ملی ٹینٹوں کی بھی وی پی این کے ذریعے مدد کر رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پولیس نے دو سو افراد کے خلاف نہیں بلکہ جنرل ایف آئی آر درج کیا اور یہ دیکھ رہے ہیں کہ کون کون سوشل میڈیا کا غلط استعمال کررہا ہے تاکہ اُنہیں قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جاسکے۔ انہوںنے کہاکہ امن و امان میں رخنہ ڈالنے والے عناصر کے خلاف کارروائی ہوگی چاہئے وہ میڈیا سے ہی کیوں نہ وابستہ ہوں۔
Comments are closed.