سرینگر/14فروری : سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی پی ایس اے کے تحت نظر بندی کی شنوائی پر عدالت عظمیٰ نے اس ضمن میں جموں وکشمیر لفٹنٹ گورنر انتظامیہ کے نام نوٹس جاری کرتے ہوئے اس سلسلے میں اپنا موقف واضح کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ کیس کی شنوائی اگلے ماہ کی دو تاریخ کو مقرر کی گئی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق عمر عبداللہ کی حراست کو چیلنج دینے والی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے جموں۔کشمیر انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عمر عبداللہ کی بہن سارہ عبداللہ پائلیٹ نے پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت حراست کو سپریم کورٹ میں چیلنج دیا ہے اور انہیں کورٹ میں پیش کرکے رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس پر کورٹ نے نوٹس جاری کرکے جموں۔کشمیر انتظامیہ سے جواب طلب کیا ہے۔ معاملے کی اگلی سماعت 2 مارچ کو ہوگی۔سارہ نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ عبداللہ کو حراست میں رکھنا واضح طور سے غیر قانونی ہے اور ان سے قانونی نظام کو کسی خطرے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔ عرضی میں عمر عبداللہ کو پی ایس اے کے تحت حراست میں رکھنے کے پانچ فروری کے حکم کو رد کرنے کے ساتھ انہیں عدالت میں پیش کرانے کی درخواست کی۔جسٹس ارون مشرا اور جسٹس اندرا بینرجی کی بینچ نے عمر عبداللہ کی بہن سارا عبداللہ پائلٹ کی ’ہیبیز کارپس پیٹیشن‘ کی سماعت کرتے ہوئے جموں و کشمیر انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا۔عدالت نے معاملے کی سماعت کیلئے دو مارچ کی تاریخ مقرر کی ہے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.