کشمیر میں 10سے 12سال تک کے بچوں کو انتہا پسندی کی طرف کیا جا رہا ہے مائل / بپین رائوت
پاکستان کشمیر کے حالات بگاڑنے اور بھارت کے خلاف در پردہ جنگ میں مصروف عمل
سرینگر/12فروری: جموں کشمیر میں 10سے 12سال تک کے لڑکوں اور لڑکیوں کو انتہا پسندی کی طرف مائل کیا جا رہا ہے کہ بات کرتے ہوئے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بیپن روات نے کہا کہ وادی کشمیر میں اس طرح کے کام کو انجام دینے کیلئے کیمپ قائم کئے گئے تاہم اس طرح کی کارروائیوں پر روک لگانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ بچوں کو غلط راہ کی طرف گامزن کیا نہ کیا جائے ۔ پاکستان کے نام سخت پیغام دیتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ سرحد پار سے بھارت کے خلاف در پردہ جنگ جاری ہے اور اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے ہماری فوج و فورسز تیار ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان دوستانہ اور پر امن تعلقات چاہتا ہے تو خود کو دہشت گردی سے علیحدہ کرے۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق ایک نیوز چینل کے ساتھ بات کرتے ہوئے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بیپن روات نے کہا کہ جموں کشمیر میں بچوںکو غلط راستے کی طرف گامزن کیا جا رہا ہے جس کیلئے وادی کشمیر میں با ضابط طور کیمپ قائم کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان کیمپوں میں دس سے بارہ سال تک کے لڑکوں او ر لڑکیوں کو انتہا پسندی کی طرف مائل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو کہ باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے بچوں کو کسی دوسری نظر سے نہیں دیکھنا چاہئے تاہم جموں کشمیر یونین ٹریٹری میں نوجوانوں اور بچوں کو غلط راہ کی طرف گامزن کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں حالات بگاڑنے کیلئے کچھ شر پسند عناصر اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں جو ان بچوں کو غلط راہ پر گامزن کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بچے بچے ہوتے ہیں اور انہیں بہتر راہ کی طرف گامزن کرنے کی ضرورت ہوتی ہے تاہم کچھ افراد ان بچوں کو غلط راہ پر لے جانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ اسی دوران انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان سے ایک دور نئے کا آغاز چاہتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کاحامی ہے تاہم اس کیلئے پاکستان کو پہل کرنی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ ’اگر پاکستان بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات استوار کرنا چاہتا ہے اور مذاکرات کا خواہاں ہے تو اسے خود کو دہشت گرد سرگرمیوں سے الگ کرنا ہوگا‘۔راو ت نے کہا کہ ’ ہمارے وہ پڑوسی جو تشدد، نفرت اور دہشت گردی کو سپورٹ کرتے ہیں وہ تنہا کھڑے ہیں اور انہیں نظر انداز کردیا گیا ہے‘۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ ہمیشہ دوستی چاہی ہے تاہم پاکستان نے اس کو کبھی نہیں سمجھا جو کہ بد قسمتی کی بات ہے۔بھارت کے پڑوس میں سیکورٹی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہمارے شہریوں کی سلامتی انتہائی اہم ہے لیکن صرف ذاتی مفاد نہ ہماری ثقافت ہے اور نہ ہی ہمارا رویہ‘۔
Comments are closed.