دورہ بھارت کے دوران ٹرمپ مسئلہ کشمیر نہیں چھیڑیں گے
بھارت اور امریکہ کے درمیان کئی اہم سمجھوتوں پر دستخط ہوں گے
سرینگر/12فروری: امریکی صدر اپنے پہلے دورہ ہند کے دوران مسئلہ کشمیر کو نہیں چھیڑیں گے اور ناہی اس معاملے میں بھارت کو پاکستان کے ساتھ بات کی سفارش کرنے والے ہیں ۔ اپنے دورہ سے متعلق ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ دورہ ہند کا بے صبری کے ساتھ انتظار کررہے ہیںانہوں نے کہا کہ نریندر مودی میرے بہت اچھے دوست ہیں اور میں ان سے مل کر بہت ہی خوش ہوتا ہوں ۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ دورہ کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ 24 اور 25 فروری کو ہندوستان کے دورے پر آنے والے ہیں۔ اپنے پہلے دورہ ہند کو لے کر ڈونلڈ ٹرمپ خاصا پرجوش نظر آئے۔ ٹرمپ نے وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنا بہت اچھا دوست بھی بتایا ہے۔ وزیر اعظم مودی کی تعریف کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا ’ وہ (مودی) میرے بہت اچھے دوست ہیں۔ وہ بہتر انسان بھی ہیں۔ امید ہے ہمارے رشتے آگے اور مضبوط ہوں گے‘۔ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں ہندوستان دورے کا بے صبری سے انتظار ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق دورہ کے دوران جہاں مسئلہ کشمیر پر کوئی بات نہیں ہوگی وہیں پر بھارت اور امریکہ کے درمیان کئی سمجھوتوں پر دستخط ہوں گے ۔اس پروگرام میں مودی اور ٹرمپ دونوں کا خطاب ہو گا۔ اس دوران دونوں ملکوں کے بیچ کم سے کم تین بڑے سمجھوتوں سمیت کئی دوسرے سمجھوتوں پر بھی دستخط ہونے کی امید ہے۔ سرکاری ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس دوران دونوں ملکوں کے بیچ کاروبار کے ایک سودے پر دستخط ہونا ہے۔اپنے ہندوستان دورے کو لے کر ٹرمپ نے مزاحیہ لہجے میں کہا’ امریکہ میں عام طور پر جتنے لوگوں سے میں خطاب کرتا ہوں۔ اب میں اس سے زیادہ خوش نہیں ہونے والا۔ وہاں خطاب کے دوران 40 سے 50 ہزار کے بیچ میں لوگ ہوتے تھے‘۔ ٹرمپ نے آگے کہا’ انہوں ( مودی) نے کہا کہ وہاں لاکھوں کی تعداد میں لوگ ہوں گے۔ وہاں ائیرپورٹ سے نئے اسٹیڈیم( احمدآباد میں) تک 50 سے 70 لاکھ ہوں گے۔ میں ہندوستان دورے کو لے کر خاصا پرجوش ہوں‘۔سی این آئی کے مطابق تقریبا 48 گھنٹے کے اپنے دورے کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ نئی دہلی اور احمدآباد جائیں گے۔ ان کے دورے کا اعلان دونوں ملکوں کی حکومتوں کی طرف سے الگ الگ منگل کو کیا گیا۔ دورہ ہند کے دوران ٹرمپ کی وزیر اعظم نریندر مودی سے چار سے پانچ بار الگ الگ مواقع پر ملاقات ہو گی۔ٹرمپ کے لئے احمدآباد کے موٹیرا اسٹیڈیم میں ’ کیم چھو ٹرمپ‘ پروگرام رکھا گیا ہے۔ اس پروگرام سے ٹرمپ اور مودی دونوں خطاب کریں گے۔ اس کے علاوہ ٹرمپ کاروباریوں سے ملاقات بھی کریں گے۔ بالی ووڈ ستاروں سے بھی ملنے کا پروگرام ہو سکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ زیادہ تر وقت احمد آباد اور نئی دہلی میں گزارنے کے ساتھ تاج محل کا دیدار کرنے آگرہ بھی جا سکتے ہیں۔سی این آئی کے مطابق دورہ کے دوران جہاں مسئلہ کشمیر پر کوئی بات نہیں ہوگی وہیں پر بھارت اور امریکہ کے درمیان کئی سمجھوتوں پر دستخط ہوں گے ۔اس پروگرام میں مودی اور ٹرمپ دونوں کا خطاب ہو گا۔ اس دوران دونوں ملکوں کے بیچ کم سے کم تین بڑے سمجھوتوں سمیت کئی دوسرے سمجھوتوں پر بھی دستخط ہونے کی امید ہے۔ سرکاری ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس دوران دونوں ملکوں کے بیچ کاروبار کے ایک سودے پر دستخط ہونا ہے۔ ہندوستان اور امریکہ کے کاروباری معاملوں سے جڑے آفیسران فی الحال اس مجوزہ سودے کو حتمی شکل دینے میں جٹے ہیں۔
Comments are closed.