دنیا کو کورونا وائرس کے خطرے سے آگاہ کرنے والا چینی ڈاکٹر چل بسا
سرینگر/07فروری: ووہان شہر میں ایک نوزائیدہ کو پیدائش کے صرف 30 گھنٹوں بعد کورونا وائرس سے متاثر پایا گیا۔انفکشن کی وجہ سے اب تک مرنے والوں کی تعداد 563تک پہنچ چکی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق چین کے ووہان شہر میں چین میں کورونا وائرس کی وبا کا سامنا کررہے ووہان شہر میں ایک نوزائیدہ کو پیدائش کے صرف 30 گھنٹوں بعد کورونا وائرس سے متاثر پایا گیا۔ چین کے سرکاری میڈیا نے بدھ کے روز یہ اطلاع دی۔ یہ نوزائیدہ ابھی تک سب سے کم عمر میں متاثرہ مریض ہے۔ چین میں اب تک اس انفیکشن کی وجہ سے 563 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نوزائیدہ کو ماں کے پیٹ میں یا پیدائش کے فورا بعد ہی انفیکشن ہونے کا امکان ہے۔ نومولود کو جنم دینے سے پہلے والدہ کی رپورٹ بھی پازیٹوآئی تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ‘ورٹیکل ٹرانسمشن’ کا معاملہ ہوسکتا ہے جس میں حمل کے دوران یا پیدائش کے بعد متاثرہ ماں سے بچے میں انفیکشن پھیلتا ہے۔مانا جارہا ہے کہ یہ انفیکشن دسمبر میں ووہان شہر کی بازار سے پھیلنا شروع ہوا ہے۔ اس بازار میں جنگلی جانوروں کی بکری ہوتی ہے۔ نئے سال کے موقع پر یہ انفیکشن چین سے دوسری جگہوں پر جانے والوں کے ذریعے تیزی سے پھیلا۔ چین کے قومی صحت کمیشن نے منگل کے روز کہا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ سب سے بوڑھے شخص کی عمر 90 سال ہے۔ اطلاعات کے مطابق ، انفیکشن سے مرنے والے 80 فیصد مریضوں کی عمر 60 سال سے زیادہ تھی۔ادھر چین میں مہلک کورونا وائرس کے بارے میں سب سے پہلے حکام کو وارننگ دینے والا ڈاکٹر خود اسی وائرس کا شکار ہوگیا۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ڈاکٹر لی وینلیانگ نے دسمبر میں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ووہان شہر میں بعض مریوض میں کرونا وائرس پھیل رہا ہے تاہم پولیس نے انہیں ایک تھانے میں طلب کر کے دھمکی دی تھی کہ وہ اس وائرس کے بارے میں کوئی بات نہیں کریں گے۔ ان پر ملک میں خوفناک وائرس پھیلنے کی ‘افواہیں’ پھیلانے کا الزام بھی عاید کیا گیا تھا۔ڈاکٹر لِی کورونا وائرس کا شکار ہوا تھا اور اب ایک مقامی اسپتال نے جہاں اس کا علاج جاری تھا اس کی موت کی تصدیق کی گئی ہے( سی این آئی )
Comments are closed.