جموں وکشمیر: حراست میں رکھےگئے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے 4 لیڈر رہا

رہا کئےگئےلیڈروں میں عبدالماجد بھٹ لرنی (Abdul Majid Bhat Larni)، غلام نبی بھٹ (Ghulam Nabi Bhat) اور ڈاکٹر محمد شفیع (Dr. Mohammad Shafi)، (سبھی نیشنل کانفرنس)، اور محمدیوسف بھٹ (Mohammad Yusuf Bhat) شامل ہیں۔

جموں وکشمیرمیں رہا کئےگئےلیڈروں میں سے تین نیشنل کانفرنس جبکہ ایک پی ڈی پی کے ہیں۔

سری نگر: جموں وکشمیر اتھارٹی نے ایم ایل اے ہاسٹل میں احتیاطاً حراست میں رکھےگئے 4 لیڈروں کو اتوارکو رہا کردیا۔ ایم ایل اے ہاسٹل کو غیر مستقل طور پر ذیلی جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ افسران نے یہاں یہ اطلاع دی۔ افسران نےبتایا کہ رہا کئےگئے لیڈروں میں سے تین نیشنل کانفرنس جبکہ ایک پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ہیں۔ انہوں نےکہا کہ چاروں لیڈروں کو ان کےگھروں کو بھیج دیا گیا ہے اور ان سے فی الحال اپنےگھروں تک ہی محدود رہنےکو کہا گیا ہے۔ ان لیڈروں میں عبدالماجد بھٹ لرنی (Abdul Majid Bhat Larni)، غلام نبی بھٹ (Ghulam Nabi Bhat) اور ڈاکٹر محمد شفیع (Dr. Mohammad Shafi)، (تینوں نیشنل کانفرنس)، اور محمدیوسف بھٹ (Mohammad Yusuf Bhat) شامل ہیں۔

5 اگست 2019 سے حراست میں ہیں لیڈر

رہا کئے گئے ان چاروں لیڈروں کو گزشتہ 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کے بیشتر التزام ختم کئے جانے کے بعد کئی دیگر لیڈروں، سماجی کارکنان اور تاجروں کے ساتھ حراست میں رکھا گیا تھا۔ آرٹیکل 370 کے بیشتر التزام ختم کئے جانے کے بعد حراست میں رکھےگئے دیگر لیڈروں میں نیشنل کانفرنس کے سربراہ اور سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ (Farooq Abdullah) اور عمر عبداللہ (Omar Abdullah)، پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی (Mehbooba Mufti) اورجموں وکشمیر پیپلز کانفرنس کے لیڈر سجاد غنی لون (Sajjad Ghani Lone) شامل ہیں۔ ان لیڈروں کو ابھی بھی رہا نہیں کیا گیا ہے۔

جموں وکشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اورعمر عبداللہ حراست میں رکھے گئے ہیں۔

 ہری نواس میں رہ رہے ہیں عمرعبداللہ

فاروق عبداللہ کو جہاں ان کےگپکر واقع رہائش گاہ میں رکھا گیا ہے وہیں ان کے والد اور نیشنل کانفرنس کےنائب صدر عمر عبداللہ کو ہری نواس میں حراست میں رکھا گیا ہے۔ چشمہ شاہی ہٹس میں رکھی گئیں پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کو اب سری نگرکے درمیان واقع ایک سرکاری عمارت میں منتقل کردیا گیا ہے۔ فاروق عبداللہ پرگزشتہ 17 ستمبرکو عوامی تحفظ ایکٹ لگایا گیا تھا، جسے 16 دسمبر کو تین ماہ کے لئے تجدیدکردیا گیا تھا۔

سامنے آئی تھی عمر عبداللہ کی تصویر

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ

اس سے قبل 25 جنوری کو ٹوئٹر پر عمر عبداللہ کی ایک تصویرنظر آئی تھی، جس میں وہ لمبی داڑھی میں نظر آرہے تھے اور انہیں دیکھ کر پہچاننا بے حد مشکل تھا۔ اس تصویر کے بعد مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سمیت کئی لوگوں نے بے حد ناراضگی ظاہر کی تھی۔ پانچ ماہ سے حراست میں چل رہے 49 سالہ عمر عبداللہ کی یہ پہلی تصویر عوامی طور پر سامنے آئی تھی۔ بہرحال عمر عبداللہ ابھی بھی حراست میں ہے اور ان کی رہائی سے متعلق کوئی خبر نہیں ہے۔

Comments are closed.