دو ہی راستے یا تو آواز بلند کی جائے ،یا پھر ہجرت کریں :سید علی گیلانی

سرینگر:۲۹،جنوری: سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے چپے چپے پر بھارت کے ظلم وجبر کی انتہا ہے اور ہم پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ ہم اس کے خلاف آواز اٹھائیں ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہمارے لیے صرف دو ہی راستے ہیں ایک ظلم کے خلاف آواز بلند کریں اور دوسرایہاں سے ہجرت کریں ، لیکن ہماری جغرافیائی حالات ہمیں ہجرت کی اجازت نہیں دیتے ہیں، اس لیے ہمارے لیے صرف ایک ہی راستہ بچتا ہے کہ ہم اس ظلم کا مقابلہ کریں اور اس کے خلاف آواز اٹھائیں۔کے این این کو موصولہ بیان کے مطابق حریت(گ) چیرمین سید علی گیلانی نے شہید ثاقب احمد کی یاد میں منعقدہ تعزیتی مجلس سے ٹیلیفونک خطاب کے دوران شہداء کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے حریت راہنما نے بھارت کے جبری قبضے سے آزادی حاصل کئے جانے کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کا ہم پر بہت بڑا احسان ہے اور ان کے مقدس لہو کو کسی بھی صورت میں رائیگان ہونے نہیں دیا جائے گا اور نا ہی ان عظیم قربانیوں کے ساتھ کسی کو کھلواڑ کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ حریت راہنما نے اپنی مظلوم قوم سے دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے لخت ہائے جگر کے مقدس لہو کی تحریم وتکریم کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے مراعات اور مفادات کے عوض بیچ کھانے کی ناپاک کوششوں کو ناکام بنائیں ، کیونکہ شہداء کا لہو حرم پاک کے عزت وتکریم سے بھی بڑھ کر ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1947 ؁ء سے آج تک چھ لاکھ سے زائد انسانی نفوس کو گاجر مولی کی طرح انتہائی بے دردی کے ساتھ کاٹا گیا ہے، جبکہ لاکھوں کی تعداد میں بلالحاظ عمر وجنس ہمارے عزیز جوانوں، بزرگوں اور خواتین کو جیل کے آہنی سلاخوں کے اندر قیدوبند کی صعوبتوں میں مبتلا کیا گیا، تعذیب خانوں میں ہماری نوجوان نسل کو جسمانی تشدد اور ناقابل بیان حد تک غیر انسانی سلوک روا رکھا گیا۔ ہمارے معصوم بچوں تاعمر بینائی سے محروم کردیا گیا، کھربوں روپئے مالیت کی جائیدادیں تلف کی گئیں، بستیوں کی بستیوں کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کیا گیا، زراعت اور میوہ باغات کو لاتلافی نقصان پہنچایا گیا۔حریت راہنما نے اپنی مظلوم قوم سے دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان بے پناہ قربانیوں کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے اس تحریک کو ذاتی مراعات اور مفادات کے عوض بیچ کھانے کی ناپاک کوششوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے لیے یکسوئی اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور ہر اُس عمل سے دور رہنے کی کوشش کریں جو ہمارے شہداء کی عظیم قربانیوں کو نقصان پہنچانے کا باعث بن جائے۔ انہوں نے مجوزہ پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل دہراتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم کے کچھ بے ضمیر لوگ عوام کے سامنے بجلی، پانی اور سڑک کے نام پر ووٹ حاصل کرتے ہیں اور اقتدار حاصل کرنے کے بعد یہ لوگ بھارت کے جبری قبضے کو مضبوط بنانے کے لیے اپنے ہی لوگوں کا خون بہانے میں کوئی شرم محسوس نہیں کرتے۔ حریت راہنما نے قوم کو اسلامی تعلیمات کے مطابق اپنی زندگی گزارنے کی تلقین ، آپسی اتحاد واتفاق کو قائم ودائم رکھنے اور مسلکی منافرت کے ناسور سے خبردار رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے جبری قبضے کے خلاف اجتماعی طور مقابلہ کرنے اور مذہبی ہم آہنگی اور آپسی بھائی چارہ کی اشد ضرورت ہے۔ حریت چیرمین نے سماجی برائیوں کا قلع قمع کرنے کے لیے قوم سے یہ بھی اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں کے اندر اسلامی مزاج پیدا کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ اپنی نئی نسل کو بے راہ روی، بے حیائی، شراب اور دیگر منشیات جیسے غیر اخلاقی اور غیر اسلامی حرکات سے پرہیز کریں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں ضرور بھارت کی جبری اور ظالمانہ غلامی سے آزادی نصیب فرمائے گا، مگر شرط یہ ہے کہ ہم اپنے اندر اسلامی کردار پیدا کرکے اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کی مدد کے مستحق بنائیں۔

Comments are closed.