ویڈیو: ہاپت نار چرارشریف میں خونین جھڑپ،3جنگجو ازجان، ایک کمین گاہ تباہ کرنے کا دعویٰ
آپریشن کے دوران بڈگام اور پلوامہ اضلاع کے بیشتر علاقوں میں مواصلاتی نظام ٹھپ
سرینگر21جنوری /سی این ایس / چرار شریف بڈگام کے ہاپت نالہ فارسٹ علاقہ میں فورسز اور جنگجوؤں کے مابین10گھنٹے تک جاری رہنے والی خونین معرکہ آرائی میں تین جنگجومارے جانے کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی ہے جن کا تعلق عسکری تنظیم حزب المجاہدین کے ساتھ بتا یا گیا ہے۔جھڑ پ شروع ہونے کے فوراً بعد انتظامیہ نے بڈگام اور پلوامہ اضلاع کے بیشتر علاقوں میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کردی تھیں جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں مواصلاتی رابطہ دن بھر معطل رہا۔ ادھر ہاپت نالہ میں جاری تصادم کے چلتے پلوامہ کے بیشتر علاقوں میں ہڑتال سے عام زندگی متاثر رہی جبکہ قصبہ پلوامہ اور کاکہ پورہ میں فورسز اور مظاہرین کے مابین جھڑپیں بھی ہوئیں۔ادھروسطی کشمیر کے ڈی آئی جی، پولیس وی کے بردی نے جھڑ پ کے بارے میں سی این ایس کو بتایا کہ فورسز کی ایک تلاشی پارٹی مصدقہ اطلاع ملنے پرجوں ہی مشتبہ جگہ پر پہنچی تو وہاں موجود جنگجوؤں نے اپنی بندوقوں کے دھانے کھول دیے۔ فورسز کی جوابی فائرنگ کے بعد طرفین کے مابین مسلح تصادم شروع ہوا۔جو وقفے وقفے سے جاری رہا۔ڈی آئی جی کے مطابق علاقہ میں سی آرپی ایف اور فورسز کی بھا ری جمعیت تعینا ت کی گئی تھی جبکہ جنگجو ؤں کے فرار ہو نے کی ممکنہ کوششوں کو نا کا م بنانے کے لئے خصوصی ناکہ بندی بھی کی گئی تھی تاکہ جنگجوؤں کیخلاف فیصلہ کن آپریشن شرو ع کیا جاسکے۔سی این ایس کوشام دیر گئے سرکاری ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ اس جھڑپ میں تین جنگجوؤں جان بحق ہوئے تاہم آپریشن شام دیر گئے تک جاری تھا جن کا تعلق حزب المجاہدین سے بتایا گیا ہے تاہم آزاد ذرائع سے ان ہلاکتوں کی تصدیق نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی مہلوک جنگجوؤں کی شناخت کے بارے میں معلوم ہوسکا ہے۔بعض غیر مصدقہ اطلاعات میں بتایا گیاہے کہ فورسز نے اس جنگلی علاقے میں جنگجوؤں کی ایک کمین گاہ کوبھی ددھماکے سے اُڑایا ہے۔ تاہم دفاعی وسائل نے بتایا کہ دشوار گزارجغرافیائی صورتحال کے پیش نظر فوج کو اس آپریشن کے دوران کافی مشکلات کا سامنا کرناپڑا کیونکہ جھڑپ سطح زمین سے قریباًساڑھے چارسو فٹ نیچے ایک سنسان جگہ پر جاری تھی۔ادھر ہاپت نالہ میں جاری تصادم کے چلتے پلوامہ کے بیشتر علاقوں میں ہرتال سے عام زندگی متاثر رہی جبکہ قصبہ پلوامہ اور کاکاپورہ میں سرکاری فورسز اور مظاہرین کے مابین جھڑپیں ہوئی جو تا دم تحر یرجاری تھی۔فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ساونڈ شلوں کے علاوہ اشک آور گولے داغے۔ادھروسطی کشمیر کے ڈی آئی جی، پولیس وی کے بردی نے سوموار کوکہا کہ بڈگام ضلع کے دور دراز علاقے میں جنگجوؤں اور فورسز کے مابین معرکہ آرائی کے دوران ہوئی جنگجو ہلاکتوں کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا’’یہ ایک مشکل محل وقوع ہے جہاں برفباری ہورہی ہے اس لئے جنگجو ہلاکتوں کے بارے میں ابھی کچھ بھی واضح نہیں ہے ۔
Comments are closed.