ممبئی میں دہشت گردانہ حملے کرانا چاہتی تھی سناتن سنستھا: اے ٹی ایس کا انکشاف

یہ پہلی بار ہے کہ اے ٹی ایس نے سناتن سنستھا کا نام سرکاری طور پر سامنے رکھا ہے
سرینگر/06دسمبر/سی این آئی/ ممبئی واقع نالاسوپارا ہتھیار معاملہ میں انسداد دہشت گردی دستہ ( اے ٹی ایس) نے ایک بڑا انکشاف کیا ہے۔ اے ٹی ایس کا کہنا ہے کہ ہندو تنظیم سناتن سنستھا ممبئی، پنے سمیت کئی دیگر مقامات پر دہشت گردانہ حملے کرانا چاہتی تھی۔کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق اے ٹی ایس نے نالاسوپارا معاملہ میں چارج شیٹ داخل کی ہے جس میں سناتن سنستھا کا نام لیا ہے۔ یہ پہلی بار ہے کہ اے ٹی ایس نے سناتن سنستھا کا نام سرکاری طور پر سامنے رکھا ہے۔اے ٹی ایس نے کہا، "ملزم سناتن سنستھا (جس کا ہیڈکوارٹر گوا میں ہے)، اس کی اتحادی تنظیم ‘ہندو جاگرتی’ اور ایسی ہی دیگر تنظیموں کے رکن تھے۔ وہ نام نہاد ہندو راشٹر قائم کرنے کی سمت میں کوشش کرنے کی ترغیب سے حوصلہ افزا تھے جیسا کہ مراٹھی کتاب ‘چھاتر دھرم’ میں بیان کیا گیا ہے۔ یہ کتاب سناتن سنستھا نے شائع کرائی تھی۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق اے ٹی ایس نے کہا کہ گروہ نے نام نہاد ہندو مذہب، اس کی روایات، رسوم و رواج وغیرہ کے خلاف بولنے، لکھنے اور سرگرمی کرنے والوں کو نشانہ بنانے کے لئے پستول، بم کا استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی تاکہ عام لوگوں کو ڈرایا جا سکے۔ تحقیقات میں سامنے آیا کہ دسمبر، 2017 میں پنے میں منعقد ویسٹرن میوزک کنسرٹ سنبرن ان کے نشانے پر تھا۔ اس سلسلہ میں رابطہ کرنے پر سناتن سنستھا کے ترجمان چیتن راج ہنس نے ملزمین سے کوئی تعلق ہونے سے انکار کیا ہے۔

Comments are closed.