آندھرا پردیش میں بغیراجازت داخل نہیں ہوسکے گی سی بی آئی، چندرا بابونائیڈوحکومت کا سخت فیصلہ

آندھرا پردیش میں سی بی آئی کی ٹیم کوکسی بھی معاملے کی جانچ کے لئے وہاں جانے سے پہلے ریاستی حکومت کی اجازت لینی ہوگی۔ ریاست کی چندرا بابونائیڈوحکومت نے ایک بیان جاری کرکے اس کی اطلاع دی۔ حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اب سے مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) کے کسی بھی افسرکوآندھرا پردیش میں داخل ہونے سے قبل حکومت سے اجازت لینی ہوگی۔

چندرا بابونائیڈو حکومت کے اس بیان کے بعد آندھرا پردیش اورمرکزی حکومت کے درمیان ٹکراو کا ایک نیا موضوع سامنے آگیا ہے۔ ریاستی حکومت نے اس متعلق ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کیا ہے، جس میں واضح طورپرکہا گیا ہے کہ اب سے سی بی آئی کسی بھی کیس میں اگرکوئی جانچ پڑتال کرنا چاہتی ہے یا پھرسرچ آپریشن چلانا چاہتی ہے تو ان سب کے لئے سی بی آئی کو پہلے حکومت کو بتانا ہوگا۔

اس کے ساتھ ہی تحریری اجازت لینی ہوگی۔ بغیراس کے کسی بھی افسرکوریاست میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اس ہفتے جاری نوٹیفکیشن میں ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ دہلی اسپیشل پولیس اسٹیبلشمنٹ ایکٹ 1946 کو واپس لے لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سی بی آئی کی تشکیل دہلی اسپیشل پولیس اسٹیبلشمنٹ 1946 کے تحت کی گئی تھی۔

ریاستی حکومت کا یہ فیصلہ سی بی آئی میں مچنے والی اتھل پتھل کے بعد آیا ہے۔ حال ہی میں سی بی آئی کے ڈائریکٹرآلوک ورما اورجانچ ایجنسی میں نمبردو کے عہدے پرراکیش استھانا پررشوت خوری کے الزام لگے ہیں، جس کے بعد دونوں افسران کو غیرمعینہ تعطیل پربھیج دیا گیا اورجانچ پوری ہونے تک ناگیشورراو کو ڈائریکٹرکی ذمہ داری سونپی گئی۔

آندھرا پردیش حکومت کےداخلی ذرائع کا ماننا ہے کہ سی بی آئی بنام سی بی آئی معاملے کے بعد مرکزی تفتیشی ایجنسی پرریاستی حکومت کا بھروسہ کم ہوا ہے۔ اس لئے ریاست کی نائیڈو حکومت نے یہ فیصلہ لیا۔

ریاستی حکومت کے اس فیصلے کے بعد سے سی بی آئی اب آندھرا پردیش میں کسی بھی طرح کی کوئی چھاپہ نہیں مارپائے گی۔ سی بی آئی کی جگہ اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) آندھرا حکومت کے طے کئے گئے دائرے میں رہتے ہوئے متعلقہ معاملوں کی جانچ پڑتال کرے گی۔

Comments are closed.