ویڈیو: لبریشن فرنٹ کا کوکر بازار اور بڈشاہ چوک میں احتجاج
سرینگر16نومبر :/لبریشن فرنٹ کے قائدین و اراکین لوگوں کی ایک بڑی تعداد کے ہمراہ آج کوکر بازار میں جمع ہوئے جہاں انہوں نے وادی میں جاری مظالم کے خلاف ایک پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔ فرنٹ کے زونل صدر نور محمد کلوال، زونل آرگنائزر بشیر احمد کشمیری کے ساتھ ساتھ لال چوک ٹریڈرس ایسوی سیشن کے صدر دین محمد متو اور حریت پسند جاوید احمد میر بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد کے ہمراہ اس احتجاجی مظاہرے میں شریک ہوئے۔ احتجاجی مظاہرے سے قائد نور محمد کلوال نے خطاب کیا۔ اسی قسم کا دوسرا احتجاجی مظاہرہ بڈشاہ چوک کے قریب بھی منعقد کیا گیا جس میں فرنٹ کے نائب چیئرمین شوکت احمد بخشی، زونل جنرل سیکریٹری شیخ عبدالرشید، زونل نائب صدر محمد صدیق شاہ، مشتاق احمد خان، اشرف بن سلام، پروفیسر جاوید، محمد حنیف ڈار وغیرہ لوگوں کی بڑی تعداد کے ہمراہ شریک ہوئے اور وادی کشمیر میں بڑھتے ہوئے ظلم و جور اور بدترین مظالم کے خلاف پرامن احتجاج کیا۔ اس احتجاج سے شوکت احمد بخشی اور دوسرے لوگوں نے خطاب کیا اور بھارتی مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ درایں اثناء لبریشن فرنٹ کے چیئرمین جناب محمد یاسین ملک نے آج میڈیاکیلئے جاری ایک بیان میں وادی کشمیر خاص طور پر جنوبی، شمالی اور وسطی اضلاع میں جاری اور تیز تر کئے گئے بھارتی مظالم کو جمہوریت کی بیخ کنی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ شہروگام میں عام لوگوں کو جس بدترین تعذیب و ترہیب سے گزارا جارہا ہے وہ جمہوریت کے نام پر بدترین تشدد ہے ۔ انہوں نے وادئ کشمیر خاص طور پر جنوبی و شمالی اضلاع میں بھارتی قابض فوج و فورسز کی جانب سے جاری رکھے جانے والے انسانیت سوز مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک جانب بھارتی حکمران جمہوریت کے بلند و بانگ دعوے کرتے رہتے ہیں اور دوسری جانب انسانوں کی آواز کو دبانے کیلئے فوجی و پولیسی جبر کا ننگا ناچ بھی زور و شور کے ساتھ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے بلند و بانگ دعوے اور نہتے عوام نیز پرامن سیاسی مزاحمت پر ظلم و جبر شانہ بشانہ نہیں چل سکتے کیونکہ یہ دونوں متضاد چیزیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر‘ پولیس کے ذریعے چلائی جانے والی ریاست ہے جہاں معصوم انسانوں کا خون بہانا اور سیاسی قائدین و اراکین کو آئے روز گرفتار کرنا بھارتی فورسز کے لئے معمول کا کام بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے شہروگام میں خانہ تلاشیوں ، جبرو تشدد، لوگوں کی مار پیٹ، گھروں کی توڑپھوڑ اور ذی عزتوں کی تذلیل، معصوموں کو حراست میں لینا،ان پر بار بار پی ایس اے کا نفاذ کرکے ان کے ایام اسیری کو طول دینا روز کا کام بن چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ قتل و غارت اور ظلم و جبر جہاں بھارتی ریاستی جبر کا ایک اور ثبوت ہے وہیں پر یہ بھارتی حکمرانوں کی ایک سوچی سمجھی سازش بھی ہے جس کے تحت وہ کشمیریوں کو مذید تکلیف اور درد میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں تاکہ انہیں ڈرا دھمکا کر تحریک آزادی سے دست بردار کر سکیں اور سرینڈر پرمجبور کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ کریک ڈاؤن اور اس دوران عام شہر یوں کی مارپیٹ ،عمرو جنس کا لحاظ کئے بغیر لوگوں کا ٹارچر اور انہیں تذلیل کا نشانہ بنانا، عام لوگوں کے گھروں ،دکانوں،جائداد،گاڑیوں کو جلانا، بلاسٹ کرنا اور تباہ کرنا، جوانوں اور بزرگوں کو قید کرنا وغیرہ جیسے مظالم حد سے تجاوز کر چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف یہ سرکاری دہشت گردی جاری ہے اور دوسری جانب نام نہادجمہوریت کو جبری طورنافذ کروانے کا کام بھی کیا جارہا ہے جو ہر لحاظ سے دوہرے معیار کی بدترین مثال ہے۔فرنٹ چےئرمین نے کہا کہ قتل و غارت، گرفتاریوں کے چکر،لوٹ مار اور ایسے ہی دوسرے اقدامات سے ایک ایسی قوم کو دبانایا سرینڈر پر مجبور کرنا عبث اور ناممکن ہے جس نے اپنی آزادی اور حق خودارادیت کے حصول کے لئے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کررکھا ہے۔ بھارت کے حکمرانوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہے کہ جموں کشمیر کے لوگوں کو سرینڈر پر مجبور کرنا اُن کے لئے ممکن تھا،ہے اور نہ ہی ہوگا کیونکہ ظلم و جبر سے قوموں کی تحریک آزادی کو دبایا نہیں جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ظلم و جبر اور قتل و غارت گری کے ان واقعات سے ہمارے عزائم اور بھی جوان ہو رہے ہیں اور آزادی نیز حق خودارایت کے حصول کی ہماری جدوجہد اور توانا اور مظبوط ہو رہی ہے۔
Comments are closed.