الہ آباد ہائی کورٹ نے طلاق ثلاثہ کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرنے والی بلند شہر کی سماجی کارکن سمیہ بیگم اور ایک دیگر خاتون کی پولیس کے رپورٹ داخل کرنے تک گرفتاری پر پابندی لگا دی ہے اور دونوں کو معاملہ کی جانچ میں پوری طرح سے تعاون کرنے کی ہدایت دی ہے۔
آسمہ پروین نے عرضی گذاروں کے خلاف بلیک میلنگ کرنے کے الزام میں کوتوالی سٹی تھانے میں شکایت درج کرائی ہے۔عدالت نے درج مقدمے میں کسی بھی قسم کے دخل اندازی سے انکار کردیاہے۔
طلاق ثلاثہ کے خلاف آواز اٹھانے والی سمیہ بیگم کی گرفتاری پر الہ آباد ہائی کورٹ نے لگائی روک
یہ حکم جسٹس پنکج نقوی اور جسٹس کرشنا پرتاپ سنگھ پر مشتمل بنچ نے سمیہ بیگم اور دیگر کی جانب سے داخل کردہ عرضی پردیا ہے۔عرضی گذار کے وکیل ارشاد احمد کا کہنا تھا کہ ان کی موکلہ پر سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرنے کی وجہ سے اسے نشانہ بنایا گیا ہے۔ گذشتہ 14ا کتوبر کو اس پر تیزاب بھی پھینکا گیا اور 18 اکتوبر کو بلیک میلنگ اور چھیڑ چھاڑ کے الزام میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔
عدالت نے مقدمہ میں درج الزاموں کا نوٹس لیتے ہوئے جانچ کو پورا کرنے کا حکم دیا ہے اور عرضی کو خارج کر دیا ہے۔
Comments are closed.