سرینگر 10 نومبر 2018 ء
جموں میں دربار کھلنے کے پانچ دن بعد ہی چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم واپس وادی کے دو روزہ دورے پر پہنچے یہاں وہ سرمائی دارلخلافہ میں ترقیاتی ، حکمرانی اور دیگر سرگرمیوں کا جائیزہ لیں گے ۔
یہاں پہنچتے ہی چیف سیکرٹری نے نئے قایم کئے گئے ونٹر سیکرٹریٹ میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ ابھیان کے سلسے میں کی جا رہی تیاریوں کا جائیزہ لیا ۔
ڈویژنل کمشنر کشمیر بصیر احمد خان ، چیف ایگزیکٹو آفیسر اے بی پی ایم جے اے وائی بوپندر کمار ، ڈی سی سرینگر ڈاکٹر سید عابد رشید ، ڈی سی بڈگام سعید سحرس اصغر ، ڈائریکٹر سکمز ڈاکٹر عمر جاوید ، پرنسپل جی ایم سی سرینگر ڈاکٹر سامیہ رشید اور ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر ڈاکٹر کنزس ڈولما بھی میٹنگ میں موجود تھیں جبکہ دیگر اضلاع کے ترقیاتی کمشنروں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی ۔
چیف سیکرٹری کی طرف سے اس ہفتے یہ دوسری میٹنگ تھی جس میں سکیم کو شروع کرنے کے سلسلے میں تیاریوں کا جائیزہ لیا گیا ۔ اس سے پہلے انہوں نے جمعرات کو سول سیکرٹریٹ جموں میں ایک میٹنگ کی صدارت کی تھی ۔
چیف سیکرٹری نے ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ نشاندہی شدہ تمام مستحقین کی رجسٹریشن کامن سروسز سنٹر کے ذریعے سے یکم دسمبر 2018 تک مکمل کریں تا کہ ہر ایک کنبے کا گولڈن کارڈ وقت پر تیار کیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے رجسٹریشن فیس میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کمیونٹی سوشل سنٹر کو اب 30 روپے کے بجائے 15 روپے کا فیس دینا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ باقی ماندہ فیس فائنانس محکمہ برداشت کرے گا تا ہم اس میں ضروری ہے کہ رجسٹریشن 15 دسمبر سے پہلے پہلے ہونی چاہئیے ۔
نہوں نے ایم پینل شدہ پرائیویٹ ہسپتالوں کا نیٹ ورک بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا تا کہ ریاست میں آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کے تحت زیادہ سے زیادہ خدمات سے استفادہ کیا جا سکے ۔ ترقیاتی کمشنروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ اس فلیگ شپ ہیلتھ انشورنس سکیم کے بارے میں ایک وسیع بیداری مہم شروع کریں ۔ اُن سے مزید کہا گیا کہ وہ اہداف کو حاصل کرنے کیلئے ایسی خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں جو گھر گھر جا کر مہ چلائیں گے ۔
چیف سیکرٹری نے ڈپٹی کمشنروں سے کہا کہ وہ معیاد بند مدت کے اندر اہداف حاصل کرنے کیلئے چیف میڈیکل افسروں کو بھی کام میں شامل کریں ۔
ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے والی آبادی کے تعلق سے یہ بات واضح کی گئی کہ ایسے لوگ یہ کارڈ وہیں سے حاصل کر سکتے ہیں جہاں وہ رہ رہے ہوں ۔
دور افتادہ اور کٹے ہوئے علاقوں یہاں کنیکٹوٹی کے مسائل درپیش ہوں وہاں ضلع ترقیاتی کمشنروں سے کہا گیا کہ وہ اندراجات کے اہداف حاصل کرنے کیلئے پولیس اور فوجی حکام کی مدد طلب کریں ۔
چیف سیکرٹری نے کہا کہ آج کل امتحانی سیزن جاری ہے لہذا ضلع انتظامیہ کو انرولمنٹ عمل ایک مرحلہ وار طریقے پر شروع کرنا چاہئیے تا کہ سکول جانے والے بچوں جن کی نشاندہی مستحقین کے طور پر ہوئی ہے رجسٹریشن عمل سے باہر نہ رہ سکیں ۔
چیف سیکرٹری کو وادی میں انرولمنٹ عمل کی پیش رفت کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا گیا کہ بارہمولہ اور پلوامہ اضلاع میں کئی گولڈ کارڈز تیار کئے گئے ہیں جنہیں سکیم شروع ہونے کے وقت مستحقین کو سونپا جائے گا ۔ ضلع ترقیاتی کمشنروں نے چیف سیکرٹری کو اُن اقدامات کے بارے میں جانکاری دی جو صد فیصد انرولمنٹ کو یقینی بنانے کیلئے اٹھائے جا رہے ہیں ۔ انہیں بتایا گیا کہ مختلف محکموں بشمول دیہی ترقیات ، صحت و سماجی بہبود اس عمل میں مدد کر رہے ہیں ۔
اے بی پی ایم جے اے وائی ایک فلیگ شپ قومی ہیلتھ انشورنس پروگرام ہے جس کی شروعات وزیر اعظم یکم دسمبر 2018 کو کریں گے ۔ سکیم کے ذریعے سے ہر ایک کنبے کو پانچ لاکھ روپے کا ہیلتھ انشورنس کوور دستیاب ہو گا اور اس میں جموں کشمیر کے مختلف زمروں سے تعلق رکھنے والے لگ بھگ 30 لاکھ افراد مستفید ہوں گے ۔
سکیم میں سکینڈری اور ٹرشری سطح پر تمام طبی اخراجات شامل ہوں گے ۔ پی ایم جے اے وائی نے 1350
میڈیکل پیکجز وضح کئے ہیں جن میں سرجری ، میڈیکل اور ڈے کئیر علاج و معالجہ ، ادویات اور ٹرانسپورٹ جیسے امور شامل ہوں گے ۔ اس سکیم کے ذریعے سے نقدی کی ادائیگی نہیں ہو گی اور مستحق افراد کو ہسپتالوں کے اخراجات ادا نہیں کرنا ہوں گے ۔ فوائد میں ہسپتال میں جانے سے پہلے اور نکلنے کے بعد کے اخراجات بھی شامل ہوں گے ۔
ریاست میں یہ سکیم بجاج الیانز جنرل انشورنس کمپنی کی طرف سے عملائی جائے گی ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.