3اور 4؍نومبر کی برفباری خصوصی قدرتی آفت قرار

میوہ درختوں اور باغات کو پہنچے نقصان کیلئے ریلیف کو ایس ڈی آر ایف ضوابط کا دوگنا کر دیا گیا
برف ہٹانے کی مشینیں حاصل کرنے کیلئے 28کروڑ روپے منظور

جموں:سٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپارنس فورس کی چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم کی سٹیٹ ایگزیکٹیو کمیٹی نے کشمیر خطے میں 3اور 4؍نومبر ہوئی غیر متوقع برفباری کے نتیجے میں ہوئے بھاری نقصانات کا جائزہ لیا۔
اس سلسلے میں طلب کی گئی ایک میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری داخلہ آر کے گوئیل ، پرنسپل سیکرٹری فائنانس نوین کمار چودھری ، کمشنر سیکرٹری مال شاہد عنایت اللہ، کمشنر سیکرٹری تعمیرات عامہ خورشید احمد شاہ کے علاوہ دیگر کئی افسران موجودتھے جبکہ صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان اور آئی جی پی کشمیر ایس پی پانی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔
زراعت اور باغبانی شعبوں میں ہوئے نقصانات کو مد نظر رکھتے ہوئے سٹیٹ ایگزیکٹیو کمیٹی نے 3اور 4 نومبر ہوئی برفباری کو خصوصی قدرتی آفت قرار دینے کا فیصلہ لیاتاکہ متاثرین کو ایس ڈی آر ایف کے تحت مناسب ریلیف فراہم کیا جاسکے ۔
اس موقعہ پر بتایا گیا کہ غیر متوقع اور وقت سے پہلے کی برفباری کی وجہ سے نہ صرف موجودہ نقصان ہوا ہے بلکہ اگلے تین برسوں تک باغبانی شعبے کو نقصان ہونے کی توقع ہے۔اس موقعہ پر مزید فیصلہ لیا گیا کہ ایسے حالات میں فصلوں کو ہونے والے نقصان کے عوض ایس ڈی آر ایف فوائد کے تحت دئیے جانے والے ریلیف میں اضافہ کیا جائے گا۔
سٹیٹ ایگزیکٹیو کمیٹی نے فیصلہ لیا کہ سیب کی فصل کو دائمی فصل کے زمرے میں رکھا جائے گا کیونکہ اس میوہ کی پیداوار کے لئے کئی سال درکار ہوتے ہیں۔اس سلسلے میں سٹیٹ ایگزیکٹیو کمیٹی نے ریلیف کی رقم 18000روپے فی ہیکٹر سے بڑھا کر 36000روپے فی ہیکٹر کرنے کا فیصلہ کیا۔
چیف سیکرٹری نے مزید ہدایات دیں کہ ڈپٹی کمشنروں کے حد اختیار میں 10کروڑ روپے کی رقم دستیاب رکھی جانی چاہئیے تاکہ مستحقین میں ایس ڈی آر ایف قواعد کے تحت فوری مالی امداد تقسیم کی جاسکے ۔
ایک اور اہم فیصلے میں سٹیٹ ایگزیکٹیو کمیٹی نے تعمیرات عامہ محکمہ کی جانب سے برف ہٹانے والی مشینیں حاصل کرنے کے لئے 28کروڑ روپے کی رقم کو منظور ی دی ۔ اس میں تین جدید سنوکٹر مشینوں کے لئے 16.50 کروڑروپے ، کشمیر صوبہ کے 10اضلاع کے علاوہ ڈوڈہ ، بھدرواہ ، کشتواڑ ، رام بن ، بانہال ، کرگل اور لیہہ کے لئے برف ہٹانے 15مشینوں کے لئے 6کروڑ روپے اور 22اضلاع کے لئے بلڈوزر حاصل کرنے کے لئے 5.50 کروڑ روپے شامل ہیں۔

Comments are closed.