پیر پنچال کی پہاڑیوں کے دامن میں آباد علاقوں میں حالیہ برفباری سے میوہ باغات تباہ

محکمہ ہارٹیکلچر اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی ٹیم نے دورہ نہیں کیا ، مقامی لوگ سراپا احتجاج

سرینگر/08نومبر/سی این آئی/ پیر پنچال کے دامن میں بسے دور دراز علاقے سرکار اور محکمہ ہارٹیکلچر کی نظروں سے اوجھل ، حالیہ برفباری کی وجہ سے 70سے 80فیصدی میوہ باغات کو ہوئے نقصان کا جائزہ لینے کیلئے کسی بھی سرکاری کارندے نے علاقوں کا دورہ نہیں کیا ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی میں ہوئی حالیہ بھاری برفباری کی وجہ سے جہاں پوری وادی میں میوہ باغات اور میوہ کو شدید نقصان پہنچا ہے تاہم پیر پنچال کی پہاڑیوں کے دامن میں واقع علاقوں میں میوہ باغات و میوہ کو 70سے 80فیصدی نقصان پہنچا ہے ۔ اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ جنوبی کشمیر کے کوکرناگ، ڈورو، دیوسر، اچھہ بل، چھرم سرہامہ، کنول ون ، سری گفوارہ، لامڈ، چھترگل اور دیگر علاقوں کے لوگوں نے محکمہ ہارٹیکلچر کے خلاف مختلف جگہوں پر احتجاج درج کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ علاقوں کی آبادی کا 80فیصدی حصہ میوہ صنعت سے وابستہ ہے اور حالیہ برفباری میں بالائی علاقے ہونے کی وجہ سے انہی علاقوں کا سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے تاہم ضلع انتظامیہ کی طرف سے نہ کوئی ان علاقوں کے دورہ پر آیا اور ناہی محکمہ ہارٹیکلچر کی جانب سے نقصان کا جائزہ لینے کیلئے آیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ مذکورہ علاقے ٹاونوں اور قصبہ جات سے بہت دور ہیں تاہم سرکار کو چاہئے کہ دور درا ز علاقوں کو ہوئے نقصان کا جائزہ لینے کیلئے بھی ٹیم روانہ کریں تاکہ مالکان باغات کو ہوئے نصا ن کی بھرپائی کی جاسکے ۔

Comments are closed.