سرکارکا غذائی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے پر غور

افواہیں بے بنیاد ،قیمتوں میں اضافہ کرنے کا کوئی امکان نہیں :ڈائریکٹر امور صارفین

سرینگر:نفسا کے بعد ریاستی حکومت غذائی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کے معاملے پر سنجیدگی کے ساتھ غور کر رہی ہے ،ادھر راشن گھاٹ غذائی اجناس سے بھرے پڑے ہیں تاہم امور صارفین و عوامی تقسیم کاری محکمہ کی جانب سے غذائی اجناس کی تقسیم کاری شروع نہ کرنے پر عوامی حلقوںنے برہمی کا اظہار کیا ،ڈائریکٹر امور صارفین عوامی تقسیم کاری کے مطابق غذائی اجناس کی قیمتو ں میں اضافہ کرنے کی افواہیں بے بنیاد ہےں اور تمام راشن گھاٹ چلانے والوں کو غذائی اجناس تقسیم کرنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں ۔ اے پی آئی کو اس ضمن باوثوق ذرائع نے خبر دی ہے کہ گورنر انتظامیہ ریاست جموں و کشمیر میں نفسہ لاگو ہونے کے بعد غذائی اجناس کی قیمتو ں میں اضافہ کرنے کے بارے میں سنجیدگی کے ساتھ غور کر رہی ہے اور ریاستی حکومت کی جانب سے غذائی اجناس کے سلسلے میں جو سبسڈی فراہم کی جا تی ہے اسے ختم کرنے کے بارے میں فیصلہ لینا چاہتی ہے تاکہ ریاستی حکومت کو ہر سال اربوں روپے کے مالی خسارے سے نجات دلائی جا سکے ۔ ذرائع کے مطابق غذائی اجناس کی قیمتو ں اضافہ کرنے کے بارے میں اگر چہ کئی بار خصوصی میٹنگوںکا انعقاد کیا گا تاہم عوام کے غیض و غضب اور نا مساعد حالات کے پیش نظر سرکار فوری طور پر غذائی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کے فیصلے کو صادر نہ کر سکی ۔ خبر رساں ادارے اے پی آئی نے جب غذائی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کے بارے میں امور صارفین و عوامی تقسیم کاری محکمہ کے ڈائریکٹر نثار احمد وانی کے ساتھ رابطہ قائم کیا تو انہوںنے کہا کہ پچھلے کئی دنوں سے یہ افواہیں گشت کر رہی ہے کہ غذائی اجناس کی قیمتوں میں سرکار اضافہ کرنے جا رہی ہیں تاہم اس میں کوئی صداقت نہیں ہے اور پھیلائی جانے والی افواہیں بے بنیاد ہے ۔ ڈائریکٹر امور صارفین سے جب یہ پوچھا گیا کہ اگر راشن گھاٹ غذائی اجناس سے بھرے پڑے ہیں تو پھر تقسیم کاری کا عمل کیوں روک دیا گیا تو انہوںنے کہا کہ تمام راشن گھاٹ چلانے والوں کوغذائی اجناس کی تقسیم کاری کے احکامات صادر کر دئیے گئے ہیں اور بذریعہ اخبار بھی تمام گھاٹ منشوں کو اطلاع دی جا تی ہے کہ وہ صارفین میں غذائی اجناس جلد سے جلد تقسیم کریںتاکہ صارفین کو مشکلوں کا سامنا نہ کرناپڑے۔ادھر عوامی حلقوںنے اس بات کا انکشاف کیا کہ وادی کے بیشتر علاقوں میں بالعموم اور شہر سرینگر میں بالخصوص راشن گھاٹ خالی پڑے ہوئے ہیں اور صارفین کو چاول ،آٹا بازار سے خریدنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے ۔

Comments are closed.