آری ہل پلوامہ کی بستی پر فوج قہر بن کر ٹوٹ پڑی

امام وخطیب سمیت 15 افراد گرفتار، زیادتیوں کے خلاف علاقے میں مکمل ہڑتال اور احتجاج

سرینگرجے کے این ایس : پلوامہ کے مضافاتی علاقے آری ہل میں دوران شب اس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب فوج نے اس علاقے کو عسکریت پسندوں کی اطلاع ملنے کے بعد محاصرے میں لیا،اگر چہ رات بھر جاری رہنے والا محاصرہ صبح ختم کرلیا گیا،تاہم فوج نے علاقے کے امام و خطیب سمیت 15 افراد کو گرفتار کرلیا جبکہ درجن سے زاید نوجوانوں کی زبردست مارپیٹ کے علاوہ ان میں سے بعض کی ہڈی پسلی ایک کردی گئی۔فوج کی طرف سے مبینہ مارپیٹ اور گرفتاریوں کے خلاف علاقے میں آج بند رہا جس کی وجہ سے تمام کاروبار متاثر ہوکررہ گیا۔ فوج کی 55راشٹریہ رائفلز نے 13 اور 14 اکتوبر کی درمیانی رات کو کمار محلہ آری ہل نامی بستی کو عسکریت پسندوں کی مصدقہ اطلاع ملنے پر محاصرے میں لیا،دفاعی ذرائع کے مطابق فوج کو اطلاع ملی تھی کہ اس علاقے میں عسکریت پسند چھپے بیٹھے ہیں۔نمایندے کے مطابق اس دوران فوج نے علاقے میں شبانہ تلاشیوں کا سلسلہ شروع کیا جو 14 اکتوبر دن بارہ بجے تک جاری رہا،تلاشی کاروائی شروع ہوتے ہی فوج کو مقامی لوگوں کی طرف سے سخت ترین مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا،البتہ فوج نے مزاحمت پرا±تر آئے نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے پہلے لاٹھی چارج کیا اور اس کے بعد ٹائر گیس شلنگ کی،تاہم جب مزاحمت کار منتشر نہیں ہوئے تو فوج نے شاونڈ شلوں کا استعمال کرنے کے علاوہ ہوا میں درجنوں گولیاں چلائی۔عینی شاہدین کے مطابق گولیوں اور شاونڈ شلوں کی گن گرج کا اندازہ اس طرح لگایا جاسکتا ہے کہ آری ہل کے مضافاتی علاقوں نے محصور کیا کہ شاید یہاں فوج اور عسکریت پسندوں کے مابین گھمسان کی جھڑپ شروع ہوگئی۔نامہ نگار ارشادالاحق کے مطابق شدید عوامی مزاحمت کے باوجود فوج کے گھر گھر تلاشی کا سلسلہ آج دن بارہ بجے تک جاری رکھا،تاہم کہیں پر بھی جب فوج کا عسکریت پسندوں کے ساتھ آمنا سامنا نہ ہوا تو فوج نے علاقے کا محاصرہ ختم کردیا۔ادھر محاصرہ ختم ہوتے ہی مقامی لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے فوج کے خلاف جارہانہ مظاہرے شروع کردئے۔نامہ نگار کے مطابق لوگوں نے الزام عاید کیا کہ فوج نے بلالحاظ عمروجنس لوگوں کی مارپیٹ کے علاوہ گھریلو سامان کو نہیں نہس کردیا جبکہ درجنوں نوجوانوں کی ہڈی پسلی ایک کرنے کے بعد امام وخطیب سمیت 15 افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گیئں۔لوگوں کے مطابق شدید مارپیٹ کے بعد تین افراد کو ضلع ہسپتال پلوامہ میں علاج ومعالجہ کیلئے داخل کیا گیا،جن کی شناخت غلام حسن کمار ولد غلام رسول،عبدالرشید ولد محمد سبحان کمار،غلام رسول ولد عبدالستار کمار ساکنان آری ہل پلوامہ کے بطور ظاہر کی ہے۔ادھر دفاعی ذرائع نے آری ہل۔پلوامہ میں جنگجوو¿ں مخالف آپریشن کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں جب فوج کو جنگجوو¿ں کے ساتھ کوئی آمنا سامنا نہیں ہوا تو فوج نے محاصرہ پر امن طور اختتام کردیا۔دفاعی ذرائع کے مطابق محاصرے کے دوران کسی بھی فرد کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں کی گئی۔

جنگجو مخالف آپریشن ،سوپور اور بارہ مولہ میں تلاشی

سرینگر:وترگام قاضی آباد ہندواڑہ میں جنگجوﺅں نے ناکہ پارٹی پر فائرنگ کی جس دوران کئی منٹوں تک دوبدوگولیوں کا تبادلہ جاری رہا ۔ معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر مفرور جنگجوﺅں کی تلاش شروع کی ہے۔ادھر بہرام پور ہ سوپور گاﺅں کو سیکورٹی فورسز نے مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد محاصرے میں لے کر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا۔ جے کے این ایس کے مطابق پی ایچ ڈی اسکالر منان کی ہلاکت کے بعد شمالی کشمیر میں سیکورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے۔ نمائندے کے مطابق مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد 30آر آر ، ایس او جی وتر گام نے درمیانی رات کو قاضی آباد ہندواڑہ کے قریب ناکہ لگایا ۔ معلوم ہوا ہے کہ ناکہ پر بیٹھے اہلکار گاڑیوں کی تلاشی لے رہے تھے کہ اس دوران عسکریت پسندوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی ۔ چنانچہ سیکورٹی فورسز نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کی جس دوران کئی منٹوں تک گولیوں کا تبادلہ جاری رہا۔ معلوم ہوا ہے کہ رات کا تاریکی کا فائدہ اُٹھا کر ملی ٹینٹ فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔ نمائندے کے مطابق اتوار اعلیٰ الصبح فوج ، ایس او جی نے آس پاس علاقوں کو پوری طرح سے سیل کرکے گھر گھر تلاشی کارروائی شروع کی جس دوران مکینوں کے شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کئے گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے کیونکہ فوج کو شبہ ہے کہ عسکریت پسند پاس ہی کے گاﺅں میں چھپے بیٹھے ہیں۔دفاعی ذرائع نے اس سلسلے میں بتایا کہ درمیانی رات کو جنگجوﺅں نے ناکہ پارٹی پر فائرنگ کی تاہم سیکورٹی فورسز نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کی جس دوران کئی منٹوں تک گولیوں کا تبادلہ جاری رہا۔ دفاعی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آس پاس علاقوں کو سیل کرکے فرار ہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا دئے گئے ہیں۔ ادھر عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے جونہی آری پل پلوامہ گاﺅں کو محاصرے میں لیا اس دوران لوگ مشتعل ہوئے اور پتھراو کرنا شروع کیا۔ نمائندے کے مطابق تشدد پر اُتر آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے سیکورٹی فورسز نے نہ صرف ٹیر گیس شلنگ کی بلکہ پلیٹ بندوق کا بھی استعمال کیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان کافی دیر تک تصادم آرائیوں کا سلسلہ جاری رہا جس کے بعد مزید کمک طلب کرکے آس پاس علاقوں میں لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی گئی ۔ ادھر عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے بہرام پورہ سوپور گاﺅں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو سیل کرکے فرا ر ہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔

Comments are closed.