براہ راست : بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ :سرینگر میں صبح 10 بجے تک پولنگ شرح 0.8 فیصد ریکارڈ

تعمیل ارشاد ڈیسک

براہ راست : جموں وکشمیر میں چار مرحلوں پر مشتمل بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ کا بدھ کی صبح چھ بجے آغاز ہوگیا۔ پہلے مرحلے کی طرح اس مرحلے میں بھی جہاں صوبہ جموں میں پولنگ مراکز پر رائے دہندگان کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں، وہیں وادی کشمیر کے اکثر پولنگ مراکز پر کوئی گہما گہمی نظر نہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق سرینگر میں صبح 10 بجے تک پولنگ کی شرح 0.8 فیصد ریکارڈ کی گئی .

یاد رہے کہ ریاست میں دوسرے مرحلے کے تحت آج 263 بلدیاتی حلقوں کے لئے ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ ان میں سے 49 بلدیاتی حلقے کشمیر جبکہ باقی 214 بلدیاتی حلقے جموں میں ہیں۔
ریاست میں دوسرے مرحلے کے تحت 263 بلدیاتی حلقوں کے لئے 544 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ کشمیر صوبے میں 270 جبکہ جموں صوبے میں 274 پولنگ مراکز قایم کئے گئے ہیں ۔ اس مرحلے کے لئے 1029 امیدوار میدان میں ہیں۔
جموں صوبے میں 881 اور کشمیر صوبے میں 148 امیدوار میدان میں ہیں ۔ آج جن علاقوں میں ووٹ ڈالے جارہے ہیں ان میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 46 ہزار 980 ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے رائے دہندگان کو لبھانے کے لئے گذشتہ دو ہفتوں سے جاری انتخابی مہم منگل کی صبح اپنے اختتام کو پہنچی تھی۔
جہاں جموں میں انتخابی امیدواروں نے رائے دہندگان کو لبھانے کا ہر طریقہ استعمال کیا ، وہیں وادی میں انتخابی میدان میں شامل امیدوار کوئی انتخابی مہم چلاتے ہوئے نظر نہیں آئے۔ وادی میں بیشتر لوگ اس قدر ان انتخابات سے لاتعلق ہیں کہ انہیں معلوم ہی نہیں ان کے حلقوں سے کون لوگ انتخابات لڑھ رہے ہیں۔ انتخابی امیدواروں نے مبینہ طور پر ہائی سیکورٹی زون والے علاقوں میں واقع سرکاری عمارتوں میں پناہ لے رکھی ہے۔

بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ شروع ،کہیں جوش تو کہیں خاموشی
بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ بدھ کو صبح 6 بجے شروع ہوا .دوسرے مرحلے کے انتخابات کیلئے 263 وارڈوں میں 1029 اُمیدوار میدان میں ہیں .

ریاست بھر میں 544 پولنگ مراکز پر پولنت کا عمل صبح 6 بجے سے شام 4 بجے تک جاری رہے گا . کشمیر صوبے میں 49 اور جموں میں 214 وارڈوں میں ووٹ ڈالے جارہے ہیں .

ووٹنگ عمل شروع ہونے کے ساتھ ہی کہیں جوش وخروش دیکھنے کو مل رہا ہے ،تو کہیں پولنگ مراکز خاموشی چھا ہوئی ہے .

فی الحال جہاں بھی ووٹ پڑے وہ انگلیوں پر گننے کے برابر ہے .یعنی کہیں سات ،کہیں کوئی نہیں .کہیں چھ ،کہیں دو ،کہیں ایک تو کہیں نو ووٹ ڈالے گئے .مزاحمتی قیادت نے بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کرنےکی کال دی ہے .

Comments are closed.