بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ:کشمیر کے 166 میں سے صرف 35 حلقوں کیلئے ووٹنگ ہوگی
61 حلقوں میں امیدوار بلامقابلہ کامیاب، 70 حلقوں میں کوئی امیدوار نہیں
سری نگر:جموں وکشمیر میں چار مرحلوں پر مشتمل بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تحت بدھ کے روز 249 بلدیاتی حلقوں کے لئے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ان میں سے محض 35 بلدیاتی حلقے کشمیر جبکہ باقی 214 بلدیاتی حلقے جموں میں ہیں۔
بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے رائے دہندگان کو لبھانے کے لئے گذشتہ دو ہفتوں سے جاری انتخابی مہم منگل کی صبح اپنے اختتام کو پہنچی۔ جہاں جموں میں انتخابی امیدوار رائے دہندگان کو لبھانے کا ہر طریقہ استعمال کررہے ہیں ، وہیں وادی میں انتخابی میدان میں شامل امیدوار کوئی انتخابی مہم چلاتے ہوئے نظر نہیں آرہے ہیں۔
وادی میں بیشتر لوگ اس قدر ان انتخابات سے لاتعلق ہیں کہ انہیں معلوم ہی نہیں ان کے حلقوں سے کون لوگ انتخابات لڑھ رہے ہیں۔ انتخابی امیدواروں نے مبینہ طور پر ہائی سیکورٹی زون والے علاقوں میں واقع سرکاری عمارتوں میں پناہ لے رکھی ہے۔ انتخابی کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ دوسرے مرحلے کی نوٹیفکیشن کے مطابق ریاست میں بدھ کے روز 384 بلدیاتی حلقوں میں پولنگ ہونی تھی، تاہم 65 بلدیاتی حلقوں میں امیدوار بلامقابہ کامیاب ہوئے ہیں جبکہ وادی کے 70 بلدیاتی حلقے ایسے ہیں جہاں کوئی امیدوار سامنے نہیں آیا۔
انہوں نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا ’ریاست میں دوسرے مرحلے کے تحت 384 بلدیاتی حلقوں کو انتخابی عمل سے گذرنا تھا۔ ان میں 166 حلقے کشمیر جبکہ 218 حلقے صوبہ جموں میں ہیں۔ لیکن وادی کے 166 بلدیاتی حلقوں میں سے 61 حلقوں میں صرف ایک ایک امیدوار سامنے آیا جنہیںبلامقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔ جبکہ 70 بلدیاتی حلقے ایسے ہیں جہاں کوئی امیدوار سامنے نہیں آیا۔ 61 امیدواروں کو بلامقابلہ کامیاب قرار دیے جانے جبکہ 70 بلدیاتی حلقوں میں کوئی امیدوار سامنے نہ آنے کی وجہ سے بدھ کو پولنگ کے عمل سے گذرنے والے حلقوں کی تعداد گھٹ کر 35 رہ گئی ہے‘۔
انتخابی کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ جموں میں بلامقابلہ کامیاب قرار دیے گئے امیدوار کی تعداد 4 ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وادی میں دوسرے مرحلے کے تحت سری نگر میں سب سے زیادہ 19 بلدیاتی حلقے انتخابی عمل سے گذریں گے۔ انہوں نے بتایا ’سری نگر میں دوسرے مرحلے کے تحت 20 بلدیاتی حلقوں کو نتخابی عمل سے گذرنا تھا۔ ان میں سے ایک حلقہ میں صرف ایک امیدوار سامنے آیا جس کی وجہ سے پولنگ کے عمل سے گذرنے والے حلقوں کی تعداد گھٹ کر 19 رہ گئی ہے‘۔ انتخابی کمیشن کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کی میونسپل کمیٹی فرصل کے 13 بلدیاتی حلقوں کے لئے کوئی امیدوار میدان میں نہیں ہیں۔ اسی ضلع کی میونسپل کمیٹی یاری پورہ کے 6 میں سے 3 بلدیاتی حلقوں کے لئے ایک ایک امیدوار سامنے آیا ہے جنہیں بلامقابلہ قرار دیا گیا ہے۔
باقی تین بلدیاتی حلقوں کے لئے کوئی امیدوار سامنے نہیں آیا ہے۔ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کی میونسپل کمیٹی بیروہ کے 13 میں سے ایک بلدیاتی حلقہ کے لئے ایک امیدوار سامنے آیا ہے جسے بلامقابلہ کامیاب قرار دیا گیا ہے۔ باقی 12 بلدیاتی حلقوں کے لئے کوئی امیدوار سامنے نہیں آیا ہے۔ اسی ضلع کی میونسپل کمیٹی ماگام کے 13 میں 7 بلدیاتی حلقوں کے لئے ایک ایک امیدوار سامنے آیا ہے جبکہ باقی 6 بلدیاتی حلقوں کے لئے کوئی امیدوار میدان میں نہیں آیا ہے۔
یہی صورتحال چرار شریف میں ہے جہاں 13 میں سے 11 بلدیاتی حلقوں میں امیدوار کو بلامقابلہ کامیاب قرار دیا گیا جبکہ باقی دو حلقوں کے لئے کوئی امیدوار سامنے نہیں آیا ہے۔ انتخابی کمیشن کے مطابق فرصل، یاری پورہ، ماگام، بیروہ اور چرار شریف میں بدھ کو کوئی پولنگ نہیں ہوگی۔ انتخابی کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ دوسرے مرحلے کے لئے 1095 امیدوار میدان میں ہیں جن میں سے 65 کو بلامقابلہ کامیاب قرار دیا جاچکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وادی کشمیر میں سب سے زیادہ سری نگر کے 20 بلدیاتی حلقوں کے لئے 72 امیدوار میدان میں ہیں۔ انتخابی کمیشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ پولنگ کے اوقات میں معمولی تبدیلی لائی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولنگ کا عمل صبح 6 بجے شروع ہوکر شام کے چار بجے تک جاری رہے گا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پہلے مرحلے کی طرح دوسرے مرحلے کی پولنگ کے لئے بھی سیکورٹی کے غیرمعمولی اور مثالی انتظامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وادی بالخصوص سری نگر میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔
ریاست میں پیر کے روز پہلے مرحلے کے تحت 321 بلدیاتی حلقوں کے لئے ووٹ ڈالے گئے۔ پتھراو¿ کے اکا دکا واقعات کو چھوڑ کر پہلے مرحلے کی پولنگ پرامن طور پر اپنے اختتام کو پہنچی تھی۔ پہلے مرحلے کے422 میں سے 78 بلدیاتی وارڈوں میںصرف ایک ایک امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے جنہیں پہلے ہی بلامقابلہ کامیاب قرار دیا گیا تھا جبکہ 23 بلدیاتی وارڈ ایسے تھے جہاں کوئی امیدوار سامنے نہیں آیا۔ انتخابی کمیشن کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پولنگ کی مجموعی شرح 56 اعشاریہ 7 فیصد رہی۔ وادی کے 6 اضلاع میں ووٹنگ کی شرح محض ساڑھے آٹھ فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ پہلے مرحلے کی پولنگ کے دوران جہاں وادی کشمیر میں بہت کم لوگوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا، وہیں صوبہ جموں اور خطہ لداخ کے رائے دہندگان میں کافی جوش وخروش دیکھا گیا۔ ریاست میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہورہے ہیں۔ ان انتخابات میں بی جے پی، کانگریس اور پنتھرس پارٹی کے درمیان سہ طرفہ مقابلہ دیکھنے کو ملنا طے ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے سبھی چار مرحلوں میں ڈالے جانے والے ووٹوں کی گنتی 20 اکتوبر کو ہوگی۔ ریاست میں اس سے قبل سنہ 2005 میں بلدیاتی انتخابات کرائے گئے تھے۔ ان میں بیلٹ پیپر کا استعمال کرکے ووٹ ڈالے گئے تھے۔ سنہ 2005 میں بننے والے بلدیاتی اداروں کی مدت سنہ 2010 میں ختم ہوئی تھی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ ریاست کی دو بڑی علاقائی جماعتیں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کا بائیکاٹ کررہی ہیں۔ دونوں جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ مرکزی سرکار پہلے دفعہ 35 اے پر اپنا موقف واضح کرے اور پھر وہ کسی انتخابی عمل کا حصہ بنیں گی۔ قومی سطح کی دو جماعتوں سی پی آئی ایم اور بی ایس پی نے بھی ان انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ کشمیر کی علیحدگی پسند جماعتوں بالخصوص مشترکہ مزاحمتی قیادت اور جنگجو تنظیموں نے لوگوں کو ان انتخابات سے دور رہنے کے لئے کہا ہے۔
دریں اثنا ریاست کے چیف الیکٹورل افسر کی طرف سے 20 ستمبر کو دوسرے مرحلے کے انتخابات کے لئے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق وادی میں سری نگر میونسپل کارپوریشن( وارڈ نمبر18 سے37 تک)، میونسپل کمیٹی لنگیٹ( وارڈنمبر1 سے13 )،میونسپل کمیٹی سمبل( وارڈ 1 سے13 )،میونسپل کمیٹی کنزر( وارڈ 1 سے7 )،میونسپل کمیٹی وترگام( وارڈ1 سے13 )،میونسپل کمیٹی چرار شریف( وارڈ1 سے13 )،میونسپل کمیٹی بیروہ( وارڈ1 سے13 )،میونسپل کمیٹی ماگام( وارڈ1 سے13 )،میونسپل کمیٹی یاری پورہ( وارڈ1 سے6 )،میونسپل کمیٹی فرصل( وارڈ1 سے13 )،میونسپل کونسل اننت ناگ( وارڈ1 سے25 ) اور میونسپل کمیٹی بجبہاڑہ( وارڈ1 سے17 ) کو پولنگ کے عمل سے گذرنا تھا۔ جموں صوبہ میں میونسپل کمیٹی کشتواڑ ( وارڈ 1 سے13 )،میونسپل کمیٹی ڈوڈہ(وارڈ1 سے17 )،میونسپل کمیٹی بھدرواہ( وارڈ1 سے13 )،میونسپل کمیٹی ٹھاٹھری( وارڈ1 سے7 )،میونسپل کمیٹی رام بن(وارڈ1 سے7 )،میونسپل کمیٹی بانہال ( وارڈ1 سے7 )،میونسپل کمیٹی بٹوت ( وارڈ1 سے7 )،میونسپل کمیٹی اودہم پور( وارڈ1 سے21 )،میونسپل کمیٹی رام نگر( وارڈ1 سے13 )،میونسپل کمیٹی چنانی (وارڈ1 سے7 )،میونسپل کمیٹی ریاسی( وارڈ1 سے13 )،میونسپل کمیٹی کٹرہ( وارڈ1 سے13 )، میونسپل کمیٹی کٹھوعہ(وارڈ 1 سے21 )،میونسپل کمیٹی ہیرا نگر( وارڈ1 سے13 )،میونسپل کمیٹی نگری پرول( وارڈ1 سے13 )،میونسپل کمیٹی لکھن پور( وارڈ1 سے7 )،میونسپل کمیٹی بلاور( وارڈ1 سے13 ) اور بسوہلی (وارڈ1 سے13 ) کو پولنگ کے عمل سے گذرنا تھا۔ یو اےن آئی
Comments are closed.