نوکریوں کے عوض رقومات اینٹھنے والی کمپنی کے خلاف کیس درج

اب تک اس کمپنی نے کئی نوجوانوں کو ٹھگا

جعلی ویزا پر نوجوانوں کو باہر بھیجا جہاں انہیں گرفتار کیا گیا

سرینگر: کرائم برانچ کشمیر نے نوکریوں کے نام پر نوجوانوں کی رقومات اینٹھنے والی پرائیوٹ کمپنی کے عہدیداروں کے خلاف کیس درج کیا ہے۔

کرائم برانچ کو شکایت موصول ہوئی کہ کرنگر سرینگر میں گوروپیت سنگھ اور اُس کی بیوی نے کشمیری کے بے روزگار نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کرنے کے عوض رقومات اینٹھ لی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ کرائم برانچ نے اس سلسلے میں تحقیقات شروع کی اور پایا کہ بلو سٹار امگریشن نامی کمپنی نے نوجوانوں کو سعودی عرب اور دوسرے ممالک میں نوکریاں فراہم کرنے کی آڑ میں 25لاکھ روپیہ کی رقم ہڑپ کی ہے۔

کرائم برانچ کے مطابق کمپنی نے بے روزگار نوجوانوں کو جعلی ویزا فراہم کئے اوراس طرح انہیں دو دو ہاتھوں لوٹا گیا۔ کرائم برانچ نے اس سلسلے میں تحقیقات شروع کی جس دورا ن معلوم ہوا ہے کہ اس کاروبار کے تار کئی افراد سے جڑے ہوئے ہیں۔ رقومات کو آئی سی آئی سی بینک سے ٹرانسفر کیا گیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ کمپنی نے بارہ بے روزگاروں کو ویزا فراہم کئے تاہم وہ ٹوریسٹ ویزا تھے۔

کرائم برانچ کے مطابق چار بے روزگار نوجوان کو جورجیا پہنچایا گیا تاہم انہوںنے وہاں پر 27دن تک قیام کیا جس کے بعدا نہیں ملک چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ۔ کرائم برانچ کا مزید کہنا تھا کہ قمر قادر ، عادل نثار ، ثاقب شکیل اور اظہر حمید کو سنگا پور بھیجا گیا تاہم وہاں کی پولیس نے انہیں گرفتار کرکے واپس بھارت پہنچایاکیونکہ نوجوانوں کے پاس کاغذات ہی موجود ہی نہیں تھے۔ کرائم برانچ کے مطابق نوجوانوں کو جعلی کاغذات رکھنے کی پادائش میں اندرا گاندھی انٹرنیشل ہوائی اڈے پر 40ہزار روپیہ بالترتیب بطور جرمانہ ادا کرنے پڑے۔ جے کے این ایس

Comments are closed.