پاکستان کو اپنے پالے ہوئے سانپ ہی ڈس رہے ہیں: دلباغ سنگھ

ادھم پور : جموں وکشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ پاکستان کو اپنے پالے ہوئے سانپ ہی ڈس رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود پاکستان سانپ پالنے کا اپنا شوق ترک نہیں کرتا۔ دلباغ سنگھ جمعہ کے روز یہاں ریاستی پولیس کے عہدیداروں اور اہلکاروں کے ایک اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی کے آنگن میں سانپ چھوڑنا بھی پاکستان کا شوق ہے لیکن جموں وکشمیر پولیس کے اہلکار پاکستان کے چھوڑے ہوئے سانپوں کو کچلنے کے عادی بن گئے ہیں۔ پولیس سربراہ نے کہا کہ پاکستان کی لگائی ہوئی آگ اسے ہی تباہ اور برباد کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا ’آج ایک خبر ملی کہ ڈوڈہ کے ایک لڑکے نے ملی ٹینسی جوائن کی ہے۔ کشتواڑ، ڈوڈہ اور رام بن کے دورے کے دوران میں نے آگاہ کیا تھا کہ پڑوسی پاکستان نے اس طرح کا ماحول بنا رکھا ہے جہاں اس کو یہاں کی امن شانتی اچھی نہیں لگتی۔ اسے عادت ہوگئی ہے کہ خود بے شک وہ آگ میں جلے لیکن دوسرے کے گھر میں انہیں آگ ضرور دکھائی دینی چاہیے۔ ان کی لگائی ہوئی آگ انہیں خود تباہ اور برباد کررہی ہے۔ خود ان کے اسکولوں کے اندر حملے ہورہے ہیں۔ ان کے سیاسی لیڈران مارے جارہے ہیں‘۔ دلباغ سنگھ نے کہا کہ پاکستان کو اپنے پالے ہوئے سانپ ہی ڈس رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا ’ ان کے اپنے پالے ہوئے سانپ انہیں ڈس رہے ہیں مگر اس کے باوجود انہیں ابھی بھی سانپ پالنے کا شوق ہے۔ اور یہ بھی شوق ہے کہ سانپ کو پڑوسی کے آنگن میں چھوڑا جائے۔ لیکن آپ (پولیس کے عہدیدار و اہلکار) بھی اب عادی ہوگئے ہو ۔ آپ بھی اس کے فن کو کچلنے کا ہنر رکھتے ہو۔ آپ نے کچلا ہے اور آپ آگے بھی کچلتے رہو گے‘۔

کشمیر میں ایک ہفتے کے دوران جنگجوو¿ں کے 450 معاونت کاروں کو گرفتار کیا ہے: دلباغ سنگھ
جموں وکشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ ریاستی اور دیگر سیکورٹی فورسز نے وادی میں پرامن بلدیاتی و پنچایتی انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران جنگجوو¿ں کے 450 سے 500 معاونت کاروں کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان معاونت کاروں کو لوگوں اور انتخابی امیدواروں کو ڈرانے دھمکانے اور پنچایت گھروں کو آگ لگانے کا کام سونپا گیا تھا۔ دلباغ سنگھ نے جمعہ کے روز یہاں نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا ’پچھلے ایک ہفتے کی تعداد پر نظر ڈالیں گے تو ہم نے ان (جنگجوو¿ں ) کے بالائی زمین نیٹ ورک کو بے نقاب کرکے رکھ دیا ہے۔ ہم نے ایسے 450 سے 500 لوگوں کو پکڑ کر ان کے خلاف قانونی کاروائی شروع کی ہے۔ پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز جنگجوو¿ں اور ان کے ورکروں کی کوششوں کو ناکام بنانے میں سرگرم ہیں‘۔ پولیس سربراہ نے کہا کہ ریاست میں انتخابات کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا ’کشمیر میں اس طرح کا ماحول پہلی بار دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے۔ ہم گذشتہ تیس برسوں سے یہ ماحول دیکھ رہے ہیں۔ ہم نے انتخابات کے لئے پختہ تیاریاں کرلی ہیں۔ نقصان کرنے والوں کو پکڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ابھی دو دن پہلے ہم نے ایک گروہ جس کو مکانوں اور پنچایت گھروں میں آگ لگانے کا کام سونپا گیا تھا، ہم نے اس پورے گروہ کو پکڑ لیا۔ دوسرا ایسا گروہ تھا جس کو لوگوں کو مارنے کا کام دیا گیا تھا، ہم نے اس گروہ کو بھی پکڑ لیا‘۔ انہوں نے کہا ’ہم نے آج ایک اور گروپ کو اونتی پورہ میں پکڑلیا ہے جس کی تفصیلاب بعد میں جاری کی جائیں گی۔ وہ جیش محمد کے ساتھ کام کرنے والا گروپ ہے۔ اس گروہ کو بھی نقصان پہنچانے ، انتخابی امیدواروں کو دھمکانے اور پوسٹر چسپاں کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔ ہندواڑہ میں ایک گروپ کو تیار کیا گیا تھا جب بندوقوں کے ساتھ اپنی ویڈیوز بناکر لوگوں کو دھمکیاں دے رہے تھے کہ وہ انتخابی عمل میں حصہ نہ لیں۔ ہم نے اس لڑکے کو بھی پرسوں پکڑ لیا‘۔ یو اےن آئی

Comments are closed.