کشمیر میں محض 36 مہاجر کشمیری پنڈتوں کو میدان میں اتارا ہے: بی جے پی

جموں ، (یو ا ین آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کہا ہے کہ اس نے بلدیاتی انتخابات میں وادی کشمیر میں محض 36 مہاجر کشمیری پنڈتوں کو میدان میں اتارا ہے۔ پارٹی نے الزام لگایا کہ ریاست کی سب سے پرانی سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس نے کشمیری پنڈتوں کو ہجرت پر مجبور کیا تھا۔ بی جے پی جموں وکشمیر یونٹ کے ترجمان بریگیڈیئر انیل گپتا نے بدھ کو یہاں ترکوٹہ نگر میں واقع پارٹی دفتر پر ایک پریس کانفرنس میں کہا ’ہمیں بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ نیشنل کانفرنس جو ریاست کی ایک پرانی جماعت ہے، ان کی کشمیری پنڈت بھائیوں کے تئیں سوچ بالکل ویسی ہی ہے جیسے 25 یا 30 برس قبل تھی۔ نیشنل کانفرنس نے کشمیری پنڈتوں کو ہجرت پر مجبور کیا تھا۔ ان پر کشمیری مائیگرنٹ ہونے کا لیبل لگ گیا ہے۔ آج جب وہ اپنا جمہوری اختیار استعمال کرکے بلدیاتی انتخابات کے اندر حصہ لے رہے ہیں تو نیشنل کانفرنس کہہ رہی ہے کہ بی جے پی ان کا استعمال کررہی ہے ، انہوں نے (بی جے پی نے) کشمیری مائیگرنٹوں کو کشمیر لاکر انتخابات لڑایا ہے، بعد میں وہ کیسے لوگوں کی خدمت اور کام کریں گے‘۔ انہوں نے کہا ’بی جے پی نے صرف کشمیری مائیگرنٹ امیدوار کھڑے کئے ہیں، یہ سراسر جھوٹ ہے۔ ہم نے صرف 36 کشمیری مائیگرنٹ امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔ ہمارے 400 سے زیادہ امیدوار میدان میں ہیں۔ ان میں بیشتر مقامی ہیں۔ لوگوں کو وہاں پر گمراہ کرنے کے لئے اور ان کو کشمیری پنڈتوں کے خلاف بھڑکانے کے لئے نیشنل کانفرنس ایسا ڈرامہ کررہی ہے‘۔ بتادیں کہ نیشنل کانفرنس جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے یکم اکتوبر کو کہا کہ جنوبی کشمیر کے درجن بھر بلدیاتی وارڈوں پر مہاجروں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا ہے، جو دہائیوں سے باہر قیام پذیر ہیں۔ ان کا کہنا تھا ’بلدیاتی انتخابات کے لئے بیشتر اُمیدوار ایسے سامنے آئے ہیں جو مشکوک ہیں اور جن کا ماضی جرائم پیشہ رہا ہے۔ حد تو یہ ہے کہ جنوبی کشمیر کے درجن بھر بلدیاتی وارڈوں پر مہاجروں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا ہے، جو دہائیوں سے باہر قیام پذیر ہیں۔ محض دکھاوے کے لئے منعقد کرائے جارہے الیکشن کے لئے جمہوریت کی دھجیاں اُڑائی جارہی ہیں، نیزد الیکشن عمل کا مذاق بنا کر رکھ دیا گیا ہے۔ جب ہماری حکومت نے 2011میں پنچایتی الیکشن کروائے اُن میں 80فیصد لوگوں نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا اور ان میں ہزاروں اُمیدواروں نے اپنی قسمت آزمائی‘۔ دریں اثنا بی جے پی ترجمان بریگیڈیئر انیل گپتا نے دعویٰ کیا کہ نیشنل کانفرنس کو پتہ تھا کہ وہ بلدیاتی انتخابات ہار جائے گی، اسی وجہ سے انتخابات سے دور رہی۔ انہوں نے کہا ’نیشنل کانفرنس کہہ رہی ہے کہ یہ انتخابات صرف بی جے پی کے لئے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ جب ہم نے بائیکاٹ کا اعلان کیا تو اس کے بعد بی جے پی نے اپنی حکمت عملی بنائی کہ ہم تمام سیٹوں پر انتخابات لڑیں گے اور جیت جائیں گے۔ پوری دنیا جانتی ہے کہ بی جے پی نے روز اول سے کہا تھا کہ ہم انتخابات میں حصہ لیں گے ۔ نیشنل کانفرنس نے بھی کہا تھا کہ ہم انتخابات میں حصہ لیں گے۔ لیکن نیشنل کانفرنس کو لگا کہ ہم ہار جائیں گے تو انہوں نے بائیکاٹ کیا‘۔

Comments are closed.