ڈلی پورہ پلوامہ میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ساونڈ شیلوں سے لوگ گھروںمیں محصور
سرینگر://یو پی آئی //حاجن بانڈی پورہ میں سیکورٹی فورسز نے سید محلہ اور میر محلہ گاﺅں کو محاصرے میں لے کر گھر گھر تلاشی لی جس دوران مکینوں کے شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کئے گئے۔سرنو اور ڈلی پورہ پلوامہ میں جنگجو مخالف آپریشن کے دوران تشدد بھڑک اُٹھا مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے اشک آور گیس کے گولے داغے گئے۔
معلوم ہوا ہے کہ جنوبی ضلع پلوامہ میں پچھلے تین دنوں سے چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران کئی نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد 13آر آر ، سی آر پی ایف اور ٹاسک فورس نے حاجن بانڈی پورہ کے میر محلہ اور سید محلہ گاﺅں کو محاصرے میں لے کر گھر گھر تلاشی لی جس دوران مکینوں کے سے پوچھ تاچھ کی گئی ۔
مقامی ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز نے کئی گھنٹوں تک علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی لی جس کے نتیجے میں لوگوں میں فکر وتشویش کی لہر دوڑ گئی ۔ ادھر کل رات سیکورٹی فورسز نے سرنو پورہ گاﺅں کومحاصرے میں لے کر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی ۔
رات دس بجے سے لے کر بارہ بجے تک تلاشی مہم جاری رہی ۔ اس دوران واپسی پر ڈلی پورہ پلوامہ کے نزدیک سیکورٹی فورسز پر مشتعل نوجوانوں نے پتھراو کیا جنہیں منتشر کرنے کیلئے اشک آور گیس کے گولوں کے ساتھ ساتھ ساونڈ شیلوں کا استعمال کیا گیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میںعلاقے میں کافی دیر تک افرا تفری کا ماحول پھیل گیا۔ ادھر پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں سیکورٹی فورسز کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ امکانی حملوں کے پیش نظر جنوبی کشمیر میں سیکورٹی فورسز کو الرٹ پر رکھا گیا ہے جبکہ رات کا گشت بھی تیز کیا گیا ہے۔ ادھر جنوبی اضلاع شوپیاں اور پلوامہ میں سیکورٹی فورسز کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صاد رکئے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق امکانی حملوں کو ٹالنے کیلئے پلوامہ ضلع میں چپے چپے پر سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ نماز مغرب کے بعد پلوامہ اور شوپیاں اضلاع کو فوجی چھاونی میں تبدیل کرکے جگہ جگہ پر ناکے بٹھائے جار ہے ہیں جہاں پر ہر آنے جانے والے کی باریک بینی سے تلاشی لی جار ہی ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ اگر کوئی بیمار ہوتا ہے تو اُس کو اسپتال تک پہنچانے میں دقتوں کا سامنا کرناپڑتا ہے کیونکہ سیکورٹی فورسز کے اہلکار کسی بھی گاڑی کو بغیر تلاشی کے آگے جانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ مقامی لوگوں کا مزید کہنا تھا کہ پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات نزدیک آنے کے ساتھ ہی جنوبی کشمیر میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے شبانہ چھاپہ مار کارروائیوں کا سلسلہ شروع کیا گیا جس کی وجہ سے لوگ گھروںمیں سہم کر رہ جاتے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ پچھلے تین روز سے جنوبی کشمیر میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران کئی مشتبہ نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لاکر انہیں سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔
Comments are closed.