ریڈونی کولگام کے چاروں اطراف فوجی کیمپوں کاجال،سرینگرمیں احتجاج

مقامی آبادی عدم تحفظ کی شکار،4کیمپ موجود5ویں کی تیاری،لوگوں نے دی اجتماعی ہجرت کی دھمکی

سری نگر:جنوبی ضلع کولگا م کے مضافاتی علاقہ ریڈونی کی پوری آبادی اسبات کولیکرسراپااحتجاج ہے کہ یہاں 3کلومیٹرکی حدودمیں 4فوجی کیمپ موجودہونے کے باجودفوج کی جانب سے پانچواں کیمپ قائم کیاگیا،اوربقول مقامی لوگوں نے فوجی کیمپوں کاحصارہونے کی وجہ سے پوری آبادی عدم تحفظ کی شکارہورہی ہے ،اورلوگ یہاں سے اجتماعی ہجرت کرنے پرمجبورہورہے ہیں ۔

کے این این سٹی رپورٹرکے مطابق سری نگرکی پریس کالونی میں سوموارکے روزدرجنوں بزرگ شہری نعرے بازی کررہے تھے کہ فوجی کیمپ ہٹاﺅ،ہمیں ظلم سے بچاﺅ ۔احتجاجی لوگ جن میں زیادہ تربزرگ شہری تھے ،نے کہاکہ ریڈونی کولگام کے گردونواح میں 3کلومیٹرحدودمیں 4فوجی کیمپ موجودہونے کے باجودکچھ روزقبل گاﺅں کے وسط میں ایک اوربڑافوجی کیمپ قائم کیاگیا۔

انہوں نے کہاکہ زورزبردستی کی بنیادپرایک کے بعدایک فوجی کیمپ قائم کرکے فوج نے مقامی آبادی کاجیناحرام کردیاہے ۔انہوں نے کہاکہ دن کوبے آرامی اوررات کودہشت کاماحول رہتاہے ،جس وجہ سے ریڈونی کولگام میں رہنے والے ہزاروں لوگ اپنے جان ومال اوراہل وعیال کولیکرعدم تحفظ کے شکارہیں ۔

احتجاجی لوگوں کاکہناتھاکہ پانچواں فوجی کیمپ قائم ہونے کے بعدسے پورے علاقے میں معمول کی سرگرمیاں مفلوج ہیں ،اسکول اوربازاربندپڑے ہیں ،گاڑیاں بھی نہیں چل رہی ہیں ،اورجب نوجوان اس ظلم کیخلاف صدائے احتجاج بلندکرنے کی کوشش کرتے ہیں تواُن کیخلاف طاقت کااستعمال کیاجاتاہے ،رات کوچھاپے ڈالے جاتے ہیں ،مکانات اورنجی گاڑیوں کی توڑپھوڑکی جاتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ فوجی کیمپوں کاحصارہونے کی وجہ سے ریڈونی کولگام میں واقع لگ بھگ1100رہائشی مکانات میں رہنے والے تقریباً2ہزارکنبے عدم تحفظ کے شکارہیں ۔پریس کالونی میں ہوئے پُرامن احتجاج میں شامل بزرگ شہریوں کاکہناتھاکہ وہ اپنے اہل خانہ اورمکانات کے بارے میں متفکر رہتے ہیں ،اورگاﺅں سے باہرجانہیں پاتے ۔

انہوں نے کہاکہ ہماری بستی کوفوجی چھاونی میں تبدیل کیاگیاہے ،جس راستے سے آتے یاجاتے ہیں ،وہاں فوجی کیمپ موجودہے ،صبح ہویاشام یاپھررات فوجی گاڑیوں کی آواجاہی نے ہماراجینامحال کررکھاہے ۔احتجاجی لوگوں نے دھمکی دی کہ اگرزورزبردستی قائم کئے گئے فوجی کیمپ کونہیں ہٹایاگیاتوریڈونی کولگام کی پوری آبادی بطوراحتجاج وسلامتی اجتماعی ہجرت کرنے پرمجبورہوجائیگی ،اوراسکی تمام ترذمہ داری فوجی حکام کیساتھ ساتھ سیول انتظامیہ کے افسروں پربھی عائدہوگی ،جوعام شہریوں کی شکایات کاسدباب کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں لیتے ۔

Comments are closed.