بلدیاتی ،پنچایتی انتخابات:نیشنل کانفرنس ،پی ڈی پی سیخ پا،کانگریس محتاط

سری نگر: ریاست کی 2بڑی سیاسی جماعتوںنیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے پنچائتی اور بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے جاری شیڈول کو یکطرفہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ پرتناﺅ اور کشیدہ حالات میں الیکشن سے متعلق شیڈول جاری کرنا حکومت کی طرف سے طاقت کے نشے کی عکاس کرتا ہے۔
ریاستی کانگریس انتخابات کے حوالے سے سوموار کو اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد کررہی ہے جس میں پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے حوالے سے حتمی فیصلہ لیا جارہا ہے۔

سنیچر کو الیکشن کمشنر کی طرف سے پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے جاری شیڈول پر تبصرہ کرتے ہوئے ریاست کی 2بڑی سیاسی جماعتوں نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے یکطرفہ فیصلہ قرار دیا ہے۔ دونوں سیاسی جماعتوں نے واضح کردیا کہ اگر کوئی بھی شخص درپردہ طور پر اپنی شناخت کو ہم سے منسوب کرے گا تواس کے خلاف کڑی کارروائی کی جائے گی۔ ریاستی کانگریس نے الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کے حوالے سے جاری کئے گئے شیڈول پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ پارٹی اس سلسلے میں سوموار کو ایک اہم میٹنگ منعقد کرنے جارہی ہے جس میں انتخابات میں شرکت کے حوالے سے حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔

نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے کہا کہ انتخابات سے متعلق شیڈول کو جاری رکرنا حکومت کی طرف سے طاقت کے نشے کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب یہ دیکھا جائے گا کہ ان انتخابات کا حشر کیا ہوگا جب ریاست کی 2بڑی مقامی سیاسی جماعتیں بائیکاٹ کا راستہ اختیار کرتی ہے۔انہوں نے صاف کردیا کہ پارٹی کسی بھی شخص کو اس بات کی اجازت نہیں دے گی کہ نیشنل کانفرنس کے نام پر درپردہ طور الیکشن میں حصہ لے یااگر پارٹی سے وابستہ کوئی بھی کارکن الیکشن عمل کاحصہ بنتا ہے تو اس کے خلاف با ضابطہ کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے تلخ لہجے میں بتایا کہ ہم بھی دیکھتے ہیں کہ الیکشن عمل میں کون حصہ لیتا ہے جب کہ دو بڑی سیاسی جماعتوں نے موجودہ سیاسی و سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر الیکشن عمل سے دور رہنے کا فیصلہ لیا ہے۔

پی ڈپی پی کے ترجمان اعلیٰ رفیع میر نے بتایا کہ انتخابات سے متعلق جاری شیڈول حکومت کا یکطرفہ فیصلہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ سیاسی و سیکورٹی صورتحال کے حوالے سے سیاسی پارٹیوں نے قبل از وقت ہی خدشات کو واضح کردیا تھا تاہم اس کے باوجود بھی الیکشن کمیشن کی جانب سے شیڈول جاری کرنا حکومت کی ضد اور یکطرفہ فیصلہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے سیاستی جماعتوں کو اعتماد میں لیے بغیر ہی انتخابات سے متعلق شیڈول کو جاری کردیا ہے۔

رفیع میر نے بتایا کہ ہم نے انتخابات کو منعقد کرانے کے حوالے سے گورنر ستیہ پال ملک سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ زمینی صورتحال کے پیش نظر کل جماعتی اجلاس طلب کریں۔ انہوں نے صاف کردیا کہ اگر گورنر نے ہمارے مطالبے پر کان دھرا ہوتا اور کل جماعتی اجلاس طلب کیا ہوتا تو ریاست میں اس وقت حالات مختلف ہوتے۔انہوں نے بتایا کہ فوج اور نیم فوجی دستوں کے بعد مین اسٹریم سیاسی پارٹیاں ہی نئی دہلی کے لیے اہم ستون کی حیثیت رکھتی ہے لیکن آج نئی دہلی نے اس اہم ستون کو بھی بری طرح پامال کردیا۔انہوں نے بتایا کہ پارٹی کی طرف سے کوئی بھی شخص درپردہ طور پر انتخابات میں ملوث نہیں ہوگا اور جس کسی بھی شخص کو انتخابی عمل میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف ضابطے کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ رفیع میر نے بتایا کہ ریاست کی سب سے بڑی دو سیاسی جماعتوں کی طرف سے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کے بعد ہم دیکھیں گے کہ حکومت کس طرح سے انتخابات کو منعقد کرتی ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کردیا کہ ہم علیحدگی پسند وں کی طرح بائیکاٹ مہم نہیں چلائیں گے مگرہم اپنے پارٹی کارکنان سمیت عام لوگوں کو الیکشن عمل سے مکمل طور پر دوری بنائے رکھنے کی اپیل کریں گے۔

ریاستی کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے انتخابات کے حوالے بتایا کہ پارٹی چونکہ ایک قومی سطح کی پارٹی ہے لہٰذا ہم سوموار کو تمام پہلوﺅں کو مدنظررکھ کر ہی انتخابات میں شرکت کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ لیں گے۔انہوں نے بتایا کہ پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات سے متعلق شیڈول کو جاری کرنا بالکل یکطرفہ فیصلہ ہے اور جمہوریت کے اصولوں اور اس کی رو ح کے منافی ہے۔(کے این ایس )

Comments are closed.