سرینگر: پولیس نے ہفتہ کو گرفتار صحافی صدر کورٹ کمپلیکس کی ایک مخصوص عدالت میں پیش کیا گیا ،جہاں سے اُسے 22 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ میں سینٹرل جیل سرینگر منتقل کیا گیا .
معلوم ہوا ہے کہ ناہانہ انگریزی رسالہ "کشمیر نریٹر” کے اسسٹنٹ ایڈیٹر آصف سلطان کو ہفتہ کے روز صدر کورٹ واقع بٹہ مالو میں لایا گیا ،جہاں انہیں مخصوص عدالت میں جج موصوف کے سامنے پیش کیا گیا .
پولیس اہلکاروں نے گرفتار صحافی آصف سلطان کو ہتھکڑیوں میں جکڑ کر عدالت پہنچایا .مذکورہ صحافی نے پیلے رنگ کی "ٹی -شیٹ”پہنی تھی جس پر تحریرتھا ” صحافت جرم نہیں ہے”.
مخصوص عدالت میں گرفتار صحافی کے کیس کی سماعت ہوئی اور اُسے 22 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ کے تحت سینٹرل سینگر منتقل کیا گیا .
آصف سلطان کو گزشتہ ماہ اپنی رہائش گاہ واقع بٹہ مالو سرینگر سے گرفتار کیا گیا .گرفتاری کے چھ روز بعد پولیس نے آصف کے خلاف ایف آئی آر درج کی جبکہ اب اسے عدالت میں پیش کیا گیا .
کشمیر اور بین الاقوامی صحافتی تنظیموں نے آگے آکر آصف کی رہائی کے حوالے سے مطالبہ کیا .
Comments are closed.