سرینگر::حریت کانفرنس(گ) نے اینفور سمنٹ ڈائیرکٹریٹ (ED)کی طرف سے سید علی گیلانی کو 16سال پرانے کیس میں نوٹس بھیجنے اور تہاڑ جیل میں بند تحریک حریت راہنما راجہ معراج الدین کلوال کے گھر والوں کو EDاہلکاروں کی جانب سے خوف زدہ کرنے کو بلاجواز اور متعصبانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ہندنے سید علی گیلانی اور ان کے نزدیکی ساتھیوں کو ہراساں اور تنگ طلب کرنے کی ایک منصوبہ بند مہم شروع کر رکھی ہے، تاکہ انہیں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنے مبنی برحق موقف سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا جاسکے۔ حریت کے مطابق 2002ءکے چھاپے میں گیلانی صاحب کے گھر سے کوئی فارن کرنسی برآمد نہیں ہوئی تھی اور اس حقیقت سے مذکورہ ادارہ کو تحریراً آگاہ کیا ہے اورسید علی گیلانی کے وکیل اس سلسلے میں وہاں بنفسِ نفیس پیش بھی ہوئے ہیں۔
ایک بیان میں حریت کانفرنس نے کہا کہ سید علی گیلانی، ان کے ساتھیوں اور ان کی تنظیم کا تنازعہ کشمیر کے حوالے سے ایک واضح موقف ہے اور وہ اس مسئلے کو عوامی امنگوں اور خواہشات کے مطابق پُرامن طریقے سے حل کرانے کے خواہشمند اور متمنی ہیں۔
بھارتی حکمرانوں نےسید علی گیلانی اور ان کے دیگر ساتھیوں پر ہر طرح کا عتاب اور عذاب آزما کر انہیں اپنے موقف سے دستبردار کرانے کی کوشش کی ہے، البتہ انہیں اس سلسلے میں آج تک کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے اور نہ ایسا آئندہ ممکن ہے۔ حریت کانفرنس نے کہا کہ 2002ءمیںسید علی گیلانی اور ان کے رشتہ داروں پر انکم ٹیکس کے چھاپوں کا مقصد بھی یہی تھا کہ جعلی اور من گھڑت کہانیاں گڑھ کر اپنے منہ زور میڈیا کے ذریعے تشہیر دے کر کردار کُشی کی ایک منظم کارروائی انجام دی جائے۔
آج 16سال کے طویل عرصے کے بعد پھر ایک بار ایجنسیوں کے ذریعے عتاب کے ایک نئے سلسلے کی شروعات ہورہی ہےں۔ حریت نے واضح کیا کہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے گیلانی صاحب جیسے قائد کے پائے استقلال کو ڈگمگانے کی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہوسکتی۔سید علی گیلانی نہ ایسی گیڈر بھبھکیوں سے ڈرنے والے ہیں اور نہ ہی جیل اور عقوبت خانوں کا خوف ان کو اپنے موقف سے پیچھے ہٹا سکتا ہے۔
انہوں نے بھارتی سامراج کے بدترین انٹروگیشن سیلوں میں اپنی ہمت، اپنے عزم اور حوصلہ کا لوہا منوایا ہے۔ ہمارا مکار اور شاطر غاصب اور اس کے مقامی چیلے چانٹے جان لیں کہ ہم اپنی آخری سانس تک اپنے حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے اور دنیا کی کوئی طاقت ہمیں روکنے میں کامیاب نہیں ہوگی۔
حریت نے تہاڑ جیل میں نظربند تحریک حریت راہنما راجہ معراج الدین کلوال کے گھر پر EDسے وابستہ اہلکاروںکی جانب سے ان لواحقین سے غیرضروری سوالات پوچھ کر انہیں ذہنی طور تنگ طلب کرنے کی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے سیاسی انتقام گیری کی بدترین مثال قرار دیا۔ حریت نے کہا کہ تحریک حریت راہنما پچھلے ایک سال سے تہاڑ جیل میں بلاجواز نظربند ہیں اور اب EDکی جانب سے اس کے لواحقین جس میں اس کی ماں، بیوی اور معصوم بچیاں شامل ہیں کو بلاجواز طور تنگ طلب اور ہراساں کیا جارہا ہے، جس وجہ سے ان میں خوف ودہشت کا ماحول پیداکرکے ان کی زندگیوں کو اجیرن بنادیا جارہا ہے۔ ایک طرف راجہ معراج الدین کو تہاڑ جیل میں فرضی الزامات لگاکرنظربند کیا گیا ہے اور دوسری طرف اس کے گھر میں موجود خواتین کو طرح طرح کے غیر ضروری سوالات پوچھ کر پریشان کیا جارہا ہے۔
Comments are closed.