ڈاکٹر نثار الحسن کی نوکری 4برس بعد بحال

مجھے جعلی ادویات کا سکندل طشت ازبام کرنے کی پاداش میں سز ا ملی تھی: ڈاکٹر نثار الحسن

سرینگر: ڈاکٹرس ایسو سی ایشن جموں و کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن کی نوکری کو چار سال بعد بحال کیا گیا۔ اس حوالے سے آج باضابطہ طور پر سیکریٹر گورنر کی جانب سے موصوف کو ایک حکمنامہ موصول ہوا ہے جس پر ڈاک صدر نے اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے وادی میں جعلی ادویات کے سکنڈل کو طشت ازبام کرنے اور سچائی کا ساتھ دینے پر سزا کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا۔

ڈاکٹرس ایسو سی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن کی نوکری کو آج چار برس بعد بحال کیا گیا۔ ڈاکٹر نثار الحسن مئی 2014میں اُس وقت کی سرکار نے معطل کیا تھا جب انہوںنے وادی میں ڈرگ مافیا کی جانب سے چلائے جارہے ڈرگ سکنڈل کو طشت از بام کیا ۔ اور آج چار برس بعد انہیں پھر بحال کیا گیا ۔

ا س حوالے سے موصوف کو آج گورنر کے سیکریٹری جناب نثار احمد وانی کی جانب سے ایک آرڈر زیر نمبر 465-MHEبتاریخ 13-08-2018موصول ہوا۔ جس پر ڈاکٹر نثار الحسن نے اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹ اور سچائی کی لڑائی میں جیت ہمیشہ حق کی ہوتی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ میری لڑائی حق پر مبنی تھی اور میں نے اُس وقت جو ڈرگ سکنڈل طشت ازبام کیا تھااسی وجہ سے مجھے نشانہ بنایاگیا۔

انہوں نے کہاکہ وادی میں جعلی ادویات کے کاروبار سے کئی جانیں تلف ہوئی ہیں لھٰذا اس کےخلاف آواز اُٹھانا ہر ذی حس کا فرض بنتا ہے ۔ انہوںنے عزم دہرایا کہ وہ سچ اور حق و صداقت کے راہ پر ہمیشہ گامزن رہیں گے ۔ ساتھ انہوںنے ان تمام دوست و احباب اور ساتھیوں کا شکریہ اداکیا جنہوںنے ان چار برسوں میں ان کا ساتھ دیا ۔

Comments are closed.