اس ریاست میں اب کسی بھی سلاٹر ہاؤس کو نہیں ملے گی منظوری ، پہلے کے لائسنس بھی کئے جائیں گے رد

دہرادون: اتراکھنڈ کے وزیر اعلی ترویندر سنگھ راوت نے کہا ہے کہ ریاست میں کسی بھی سلاٹر ہاؤس کومنظوری نہیں دی جائے گی۔ مسٹر راوت نے ہفتہ کو موتھرووالا میں کہا کہ ریاست میں کسی بھی سلاٹر ہاؤس کو منظوری نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2016 میں منگلور میں سلاٹر ہاؤس کی اجازت دی گئی تھی۔ ہری دوار کے ضلع مجسٹریٹ کو اس حکم کو منسوخ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ریاست میں کسی کو بھی اس قسم کے لائسنس نہیں دیے جائیں گے۔جن کے پاس پہلے سے لائسنس ہیں، وہ بھی رد کئے جائیں گے۔

مسٹرراوت نے کہا کہ ریاست میں گائے کے تحفظ کے لئے دہرادون، ہریدوار اور ادھم سنگھ نگر میں اسپیشل اسکواڈ بنائے گئے ہیں۔ ریشی کیش میں قائم کی جانے والی سیکس سارٹیڈ سيمن لیباریٹری ملک کی پہلی ایسی لیباریٹری ہے۔ اس لیباریٹری کے قیام سے جانوروں کی زندگی میں تبدیلی آئے گی۔ ساتھ ہی ساتھ مویشی پالنے والوں کی آمدنی میں بھی بہتری آئے گی۔

وزیر اعلی نے کہا کہ اس سے پہلے جب ریاست میں بی جے پی حکومت تھی، اس وقت ہم ریاست میں کاؤ پروٹیکشن ایکٹ لائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی کوشش ہے کہ 2021 سے پہلے ایسا بندوبست کر لیا جائے، جس سے ہماری گائيں سڑکوں پر آوارہ نہ گھومے ،بلکہ کسانوں کے معیار زندگی کی بہتری میں معاون بنے۔ کمبھ سے پہلے گئو سدن بنا کر آوارہ پھرنے والے جانوروں کے رہنے کا بندوبست کیا جائے گا۔

Comments are closed.