معاملہ دفعہ 35 اے کا، خطہ چناب میں ہڑتال، پیر پنچال میں مظاہرے

جموں :آئین ہند کی دفعہ35اے جس کے تحت جموں وکشمیر ریاست کو ہندوستانی وفاق میںخصوصی اختیارات اور درجہ حاصل ہے، کے خلاف عدالت عظمیٰ میں دائر عرضیوں پر6اگست کو ہورہی سماعت سے قبل ریاست بھر میں ہڑتال، احتجاجی مظاہروں، ریلیوں، جلوس، مذمتی بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ اتوار کے روز وادی کی مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی طرف سے د ی گئی دو روزہ ہڑتال کال کی حمایت میں صوبہ جموں کے وادی چناب (ڈوڈہ، کشتواڑ اور رام بن اضلاع)میں بھی مکمل طور ہڑتال کی گئی جبکہ پیر پنچال میں بھی مظاہرے ہوئے ۔وادی چناب میں انجمن اسلامیہ بھدرواہ اور مجلس شوریٰ کشتواڑ نے ہڑتال کال دی تھی ۔ اطلاعات کے مطابق چناب میں مسلم برادری کی طرف سے تمام دکانیں اور تجارتی وکاروباری ادارے بند رکھے گئے ، تاہم ٹریفک سڑکوں پر رواں رہا۔ کشتواڑ میں دکانیں وتجارتی ادارے بند رہنے کے ساتھ ساتھ سڑکوں سے ٹریفک بھی غائب رہا۔ انتظامیہ کی طرف سے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نپٹنے کے لئے بھدرواہ اور کشتواڑ جیسے حساس علاقوں میں سیکورٹی کے کڑے انتظامات کئے تھے۔ حکام نے یواین آئی کو بتایاکہ کشتواڑ اور بھدرواہ میں اضافی سیکورٹی فورسز اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ ادھر ضلع رام بن میں بھی دفعہ35اے کے خلاف ہورہی مبینہ سازشوں کے خلاف اتوار کے روز مکمل طور ہڑتال کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق ضلع کے بانہال، کھڑی اور گول علاقوں میں مکمل بند رہا۔ دکانیں وتجارتی مراکز بند رہے، ٹریفک بھی متاثر رہا۔ جموں سری نگر قومی شاہراہ پر بانہال مارکیٹ اور اس کے مضافاتی گاو¿ں نوگام، ٹیٹھار، چریل کسکوٹ اور ڈولیگام میں بھی ہڑتال کا اثر دیکھاگیا۔ گول علاقہ میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور متنبہ کیاکہ دفعہ35اے کے خلاف کسی قسم کی چھیڑخانی نہ کی جائے۔ادھر صوبہ جموں کے پونچھ اور راجوری اضلاع جنہیں عرف عام میں خطہ پیر پنچال کے نام سے جانا جاتاہے ، میں بھی متعدد مقامات پر لوگوں نے دفعہ 35 اے کے خلاف کی جارہی سازشوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنے سخت غم وغصہ کا اظہار کیا۔ پونچھ، مینڈھر، سرنکوٹِ ، لورن منڈی، منجاکوٹِ راجوری، درہال، کوٹرنکہ، کالاکوٹِ ، بدھل، خواص وغیرہ بھی متعدد مقامات پر دفعہ 35 اے معاملہ پر مظاہرے ہوئے، لوگوں نے ہنگامی اجلاس منعقد کر کے مذمتی بیانات بھی جاری کئے۔ضلع ریاسی اور اودھم پور کے بعض علاقوں میں بھی اس حوالہ سے کئی میٹنگیں منعقد ہوئیں جس میں اس حسا س معاملہ کے مختلف پہلوو¿ں پر غوروخوض کیاگیا۔کسی بھی جگہ سے ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں، ہڑتال اور مظاہرے پر امن رہے۔ قابل ذکر ہے کہ آئین ہند کی دفعہ 35 اے غیر ریاستی شہریوں کو جموں وکشمیر میں مستقل سکونت اختیار کرنے ، غیر منقولہ جائیداد خریدنے ، سرکاری نوکریاں حاصل کرنے ، ووٹ ڈالنے کے حق اور دیگر سرکاری مراعات سے دور رکھتی ہے جس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیاگیا ہے اور اس کی 6اگست یعنی پیر کو سماعت ہونی ہے۔یو این آئی

Comments are closed.