ضلع انتظامیہ کے دعوے اخباری سرخیوں تک ہی محدود /مقامی لوگ
سرینگر/24جولائی: وسطی ضلع بڈگام کے متعدد علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی سے لوگوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے ۔ جبکہ اس جھلسادینے والی گرمی کی تاریک راتوں میں بجلی نہ ہونے سے لوگوں کو شدید پریشانیوں کا سامناکرنا پڑرہا ہے ۔ جبکہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے دعوے صرف اخبارات کی سرخیوں تک ہی محدود ہوتے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وسطی ضلع بڈگام کے متعدد علاقوں جن میں چودھری باغ، ژڈی پورہ، سفدن ، گلوان پورہ سفدن اور دیگردرجنوں علاقوں میں بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ سی این آئی کے دفتر پر آئے ہوئے عوامی وفد نے محکمہ بجلی کے خلاف شدید برہمی کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ دیگر علاقوں میں بجلی کی سپلائی متواتر فراہم کی جاتی ہے تاہم مذکورہ علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے جبکہ اس شدید گرمیوں کے دنوں میں برقی رو کی عدم دستیابی سے لوگوں کو گوناگوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے ۔ لوگوں کے مطابق دوران شب محض ایک گھنٹے ہی بجلی فراہم کی جارہی ہے اور دن میں بھی غیرمتوقع طور پر بجلی روٹھ کے چلی جاتی ہے ۔ وفد نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ باالخصوص ڈی سی صاحبہ کی جانب سے آئے روز یہ اعلانات کئے جاتے ہیں کہ ضلع کے تمام علاقوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے انتظامیہ متحرک ہے تاہم انتظامیہ کے اعلانات محض اخبارات کی سرخیوں تک ہی محدود رہتے ہیں زمینی سطح پر بنیادی سہولیات کا کہیں نام و نشان موجود نہیں ہے ۔لوگوں نے متعلقہ ایگزن کے بارے میں کہا کہ جب بھی ان کے دفتر پر بجلی کے حوالے سے لوگ جاتے ہیں تو وہاں افسر موصوف موجود ہی نہیں ہوتے ہیں ۔ لوگوں نے اس ضمن میں چیف انجینئر پی ڈی ڈی سے مود بانہ اپیل کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ علاقوں کیلئے بجلی کی معقول فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ لوگوں کو ان گرمی کے دنوں میں کچھ راحت نصیب ہو۔
Comments are closed.