شمال وجنوب میں کارڈن اینڈ سرچ آپریشن کولگام ،شوپیان ،ترال ،لولاب کپوارہ میں تلاشی کارروائیاں

کولگام،شوپیان میں کریک ڈاؤن مخالف مظاہرے ،ٹیر گیس ،پتھراؤ ،کئی مضروب

سرینگر:۲۳،جولائی: فوج وفورسز نے شمال وجنوب میں جنگجو مخالف آپریشنز جاری رکھتے ہوئے کولگام ،شوپیان ،ترال اورلولاب کپوارہ میں تلاشی کارروائیاں عمل میں لائیں ۔تاہم ان علاقوں میں جنگجوؤں اور فوج وفورسز کے درمیان کوئی آمنا سامنا نہیں ہوا۔ادھر لون محلہ کولگام اور شوپیان میں جنگجو مخالف آپریشن کے دوران تشدد بھڑک اٹھا ،جس دوران ؛پتھراؤ ،ٹیر گیس شلنگ کے دوران متعدد افراد مضروب ہوئے،ایک شد ید زخمی۔کشمیر نیوز نیٹ ورک کے مطابق فوج وفورسز نے پیر کی علی الصبح کلہامہ بانڈی پورہ گاؤں کا محاصرہ کرکے جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ فوج وفورسز کو ایک اطلاع ملی تھی کہ مذکورہ گاؤں میں جنگجو ؤں کا ایک گروپ موجود ہے اور اس اطلاع کی بنیاد پر فو ج وفورسز نے گاؤں کا محاصرہ کیا ۔ذرائع نے بتایا کہ فوج فورسز نے گاؤں کو چاروں اطراف سے سیل کیا اور داخلی وخارجی راستوں کو محدود کرکے رکھ دیا ۔ذرائع نے بتایا کہ اس کے بعد یہاں تلاشی کارروائی کا سلسلہ شروع کیا ،جو کئی گھنٹوں تک جاری رہا جبکہ یہ سلسلہ تادم تحریر جاری تھا ۔ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں گھر گھر تلاشی کارروائی عمل میں لانے کے دوران جنگجوؤں اور فوج وفورسز کے درمیان کوئی آمنا سامنا نہیں ہوا۔اس دوران لون محلہ کھڈونی کولگام میں اُس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب یہاں فوج وفورسز نے جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا ۔معلوم ہوا ہے کہ جنگجوؤں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد 1آر آر ،ایس اوجی اور فورسز اہلکاروں نے مشترکہ طور پر یہاں تلاشی کارروائی عمل میں لائی ،جس دوران نوجوانوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرے کئے اور فورسز خشت باری ۔معلوم ہوا ہے کہ فورسز نے یہاں مشتعل مظاہرین کو تتربتر کرنے کیلئے ٹیر گیس شلنگ کی ،جس دوران ایک شل شاکر احمد نوجوان کے سر میں لگا ،جسے اسپتال میں داخل کیا گیا ،جہاں سے اُسے سرینگر منتقل کیا گیا ۔اس کے بعد یہاں احتجاجی مظاہروں شدت آئی ،جس دوران فورسز کارروائی کے نتیجے میں مزید کئی افراد مضروب ہوئے۔بعد میں یہاں گھر گھر تلاشی کارروائی ختم کردی گئی ۔اس دوران رٹھسنہ ترال میں 42آر آر اور185بٹالین سی آر پی ایف اور ایس اوجی اہلکاروں نے محاصرہ کرتے ہوئے تلاشی کارروائی عمل میں لائی ۔یہ تلاشی کارروائی کئی گھنٹوں تک جاری رہی ۔تاہم اس دوران یہاں جنگجو اور فوج کے درمیان کوئی آمنا سامنا نہیں ہوا ۔اس دوران ہرمین شوپیان میں بھی فوج وفورسز اہلکاروں نے پیر کی سہ پہر کو جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا،یہاں بھی کریک ڈاؤن کے دوران تشدد بھڑک اٹھنے کی اطلاعات ہیں ۔ادھر فوج ،ایس اوجی اور فورسز اہلکاروں نے شمریال لولاب کپوارہ کے جنگلات میں پیر کومسلسل دوسرے روز بھی تلاشی کارروائی کا سلسلہ جاری رکھا ۔یاد رہے کہ اتوار کو شمریال لولاب کے مضافاتی جنگل میں دوران شب ایک زورداردھماکہ ہواجس کی آوازدوردورتک سنائی دی جبکہ گولیاں چلنے کی آوازبھی نزدیکی دیہات میں سنائی دی تھی۔ دوران شب دھماکے اورگولیاں چلنے کی آوازسنائی دینے کے بعداتوارکوعلی الصبح فوج کی 9پیرااور28آرآرکے علاوہ فورسزاورپولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ سے وابستہ سینکڑوں اہلکاروں نے شمریال کے مضافاتی جنگل کوچاروں اطراف سے سیل کرنے کے بعدجنگل میں ٹیمیں روانہ کرکے یہاں تلاشی کارروائی شروع کی ۔پولیس ذرائع نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ فوج ،فورسزاورٹاسک فورس اہلکاروں نے الگ الگ مشترکہ ٹیموں کوشمریال جنگل میں بھیج دیاگیاتاکہ یہاں ممکنہ طورپرچھپے بیٹھے جنگجوؤں کیخلاف آپریشن عمل میں لایاجائے ۔تاہم ایس ایس پی کپوارہ امبرکارشری رام دینکرنے بتایاکہ جنگل میں تلاشی آپریشن کیلئے فوج ،فورسزاورپولیس کی مشترکہ ٹیم پرجنگجوؤں نے فائرنگ کردی جسکے بعدجنگل میں تلاشی کارروائی شروع کی ۔انہوں نے کہاکہ سیکورٹی فورسزنے بھی جوابی فائرنگ کی اورطرفین کے درمیان مختصرجھڑپ ہوئی تاہم اس دوران کسی کے زخمی یاہلاک ہوجانے کی ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ۔اُدھرپولیس ذرائع نے بتایاکہ شمریال لولاب کے جنگل کامحاصرہ اتوارکوشام تک جاری تھاتاہم ابھی تک یہاں فوج وفورسزکاجنگجوؤں سے کوئی سامنانہیں ہوا۔انہوں نے کہاکہ جنگل کومحاصرے میں رکھاگیاہے کیونکہ یہاں جنگجوؤں کے موجودہونے کی مصدقہ اطلاعات مل رہی ہیں ۔یہاں تلاشی کارروائی کا سلسلہ مسلسل دوسرے روز بھی جاری رہا ،تاہم اس دوران یہاں دوبارہ جنگجوؤں اور فوج وفورسز کے درمیان آمنا سامنا ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ۔ کے این این

Comments are closed.