اڑھائی برسوں کے دوران جموں وکشمیرمیں فوجی تنصیبات پر9حملے

35فوجی،15جنگجواورایک شہری ازجان

فدائین اوردیگرجنگجوئیانہ حملوں کے دوران40فوجی اور6شہری زخمی

نئی دہلی:۲۳،جولائی: مرکزی وزیرمملکت براے اموردفاع ڈاکٹرسبھاش بھامرے نے سوموارکویہ انکشاف کیاکہ جنوری سے رواں برس تک جمو ں وکشمیرمیں 9مرتبہ فوجی کیمپوں اوردیگردفاعی تنصیبات پرجنگجوؤں نے فدائین اوردوسرے طرزکے حملے کئے ،جس دوران35فوجی افسروجوان ہلاک اوردیگر40زخمی ہوگئے ۔انہوں نے کہاکہ ان حملوں کوناکام بنانے کے دوران6جنگجوبشمول فدائین حملہ آورمارے گئے اورگولیوں کے تبادلے میں ایک عام شہری کی موت واقعہ ہوئی ۔کے این این مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق مرکزی وزیرمملکت براے اموردفاع نے سوموارکوپارلیمان کے ایوان بالامیں کماری سیلجاکی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں یہ جانکاری فراہم کی کہ جموں وکشمیرمیں سال2016سے رواں برس یعنی2018تک فوجی کیمپوں اوردیگرتنصیبات پرمختلف جنگجوگروپوں کی جانب سے 9بارحملے کئے گئے ۔انہوں نے ان حملوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے ایوان کوبتایاکہ سال 2016میں جموں صوبہ اورکشمیروادی میں فوجی کیمپوں اوردیگرتنصیبات پر5بارحملہ کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ جنگجوؤں کی جانب سے کئے گئے فدائین اوردیگرحملو ں کے دوران26فوجی افسراورجوا ن اپنی جانیں گنوابیٹھے جبکہ25دیگرزخمی ہوگئے ۔ ڈاکٹرسبھاش بھامرے کاکہناتھاکہ سال2016میں کئے گئے حملوں کوناکام بنانے کی کارروائیوں کے دوران10فدائین حملہ آورمارے گئے تاہم ان سبھی حملوں کے دوران کوئی عام شہری ہلاک یازخمی نہیں ہوا۔مرکزی وزیرمملکت براے اموردفاع ڈاکٹرسبھاش بھامرے نے بتایاکہ سال2017میں فوجی اوردیگردفاعی تنصیبات کے اردگردسیکورٹی انتظامات کوبہتربنانے اورجنگجوئیانہ منصوبوں کے بارے میں قبل ازوقت جانکاری حاصل کئے جانے کے باعث جنگجوؤں کی جانب سے کئے جانے والے حملوں میں کمی واقعہ ہوئی ۔انہوں نے ایوان کوبتایاکہ 2017میں جنگجوگروپوں کی جانب سے صوبہ جموں اورکشمیرمیں فوجی اوردیگردفاعی تنصیبات پرصرف ایک مرتبہ حملہ ہوااوراس دوران3فوجی جوان ازجان ہونے کے علاوہ 7دیگرزخمی ہوگئے ۔مرکزی وزیرمملکت برائے اموردفاع کاکہناتھاکہ سال2017میں ہوئے ایک حملے کے دوران2جنگجومارے گئے تاہم کوئی عام شہری ازجان یازخمی نہیں ہوا۔ ڈاکٹرسبھاش بھامرے نے جموں وکشمیرمیں گزشتہ لگ بھگ اڑھائی برسوں کے دوران فوجی کیمپوں اوردیگردفاعی تنصیبات پرکئے گئے فدائین اوردیگرجنگجوئیانہ حملوں کی جانکاری فراہم کرتے ہوئے راجیہ سبھاکوبتایاکہ رواں برس یعنی2018کے دوران ابتک فوجی اوردیگردفاعی تنصیبات پرجنگجوؤں کی جانب سے3بارحملہ کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ رواں برس ہوئے ان فدائین اوردیگرجنگجوئیانہ حملوں کے دوران6فوجی جوان ازجان ہوئے جبکہ 8دیگرزخمی ہوئے ۔مرکزی وزیرمملکت براے اموردفاع نے بتایاکہ اس دوران3حملہ آورجنگجومارے گئے اورایک عام شہری بھی اپنی جان گنوابیٹھاجبکہ نصف درجن عام شہری ان حملوں کے دوران زخمی ہوگئے ۔انہوں نے ایوان کواسبات کایقین دلایاکہ جموں وکشمیرمیں قائم فوجی کیمپوں اوردفاعی تنصیبات کے گردونواح میں سیکورٹی حصارمزیدسخت بنانے کیساتھ ساتھ نقل وحمل پرنظررکھنے کیلئے جدیدآلات نصب کئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ فوجی تنصیبات ے گردونواح کی صورتحال اورنقل وحمل پرنظررکھنے کیلئے جدیدآلات کیساتھ ساتھ ڈرون بھی استعمال میں لائے جارہے ہیں ۔خیال رہے کہ سال2016میں جموں کے نگروٹہ علاقے میں قائم فوجی کیمپ پر فدائین حملہ کیا گیا تھا جبکہ سال2017میں جنگجوؤں نے سر حدی ضلع کپوارہ میں فوجی کیمپ پر اسی نوعیت کا حملہ کیا تھا اور رواں برس کے اوائل میں جموں کے سنجوان علاقہ قائم فوجی کیمپ پر فدائین حملہ ہوا تھا ۔ کے این این

Comments are closed.