امیت شاہ کا بیان کشمیر دشمنی ، بغض اور حسد کا مظہر:بیگم خالدہ شاہ

بی جے پی سیاسی مفادات کی خاطر جموں وکشمیر کو تقسیم کرنے کی درپے

سری نگر:۲۶،جون: جموں میں بی جے پی کے صدر امیت شاہ کے خطاب کو کشمیر دشمنی ، بغض اور حسد کا مظہر قرار دیتے ہوئے عوامی نیشنل کانفرنس کی صدر بیگم خالدہ شاہ نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی سیاسی مفادات کی خاطر جموں وکشمیر کو تقسیم کرنے کی درپے ہے ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں امیت شاہ جیسے کچھ نادان دشمنانِ حق اس ریاست سے صوبہ کشمیر کو مٹانے کی ناکام کوشش بھی کرسکتے ہیں۔پارٹی کی جانب سے کے این این کوبھیجے گئے ایک تحریری بیان میں عوامی نیشنل کانفرنس کی صدر بیگم خالدہ شاہ نے کہا کہ بی جے پی کے صدر امیت شاہ یہ حقیقت اپنے ذہن و قلب میں پوری طرح پیوست کرلیں کہ کشمیرمیں شیخ محمد عبداللہ خاندان کی موروثی حیثیت اْس وقت سے عیاں اور زبان زد خلائق تھی جب امیت شاہ شاید پیدا بھی نہیں ہوئے تھے۔بیان کے مطابق انہوں نے بی جے پی کے صدر امت شاہ کے جموں کے اپنے حالیہ دورے کے دوران ایک عوامی جلسہ میں اْن کی اِس کذب بیانی اور دورغ گوئی کے ردعمل میں کیا جس میں امیت شاہ نے بی جے پی کی کشمیر دشمنی کا بغض اور حسد کا مظاہرہ کرتے ہوئے شیخ خاندان کی جائیداد کو اچھالنے کی ناکام کوشش کی اور ساتھ ہی صوبہ جموں کو صوبہ کشمیر سے لڑانے کی سامراجی ذہنیت کا ثبوت دیتے ہوئے فرقہ پرستی اور صو بائی پرستی کا زہر یلی بیج بونے کا شرمناک مظاہرہ کیا ۔بیگم خالدہ شاہ نے کہا کہ بی جے پی میں امیت شاہ جیسے کچھ نادان دشمنانِ حق اس ریاست سے صوبہ کشمیر کو مٹانے کی ناکام کوشش بھی کرسکتے ہیں اپنے دلوں میں کشمیریوں کی نفرت ظاہر کرنے کے لئے اس وہم و خیال کا پر و پگنڈہ بھی کر سکتے ہیں اور قتل و غارت گری کا کھیل بھی کھیل سکتے ہیں ۔ حکمرانی طاقت کے بل بوتے پر کشمیر کو معاشی طور پر تباہ بھی کر سکتے ہیں۔ لیکن امیت شاہ اگر اقتدار اور اختیار کے نشے میں یہ سوچتے ہیں کہ وہ کشمیر کا وجود ختم کرسکتے ہیں تو ظاہر ہے کہ ان کے ذہن و فکر مفلوج ہو چکے ہیں اور اْن کے نا پاک عزائم کے اس خواب کی تعبیر کبھی نہیں نکل سکتی ہے۔بلکہ اس ریاست کے تینوں خطوں کی سا لمیت، یکسانیت اور یکسان ترقی کے مواقع جاری و ساری رہیں گے آپ نے کہا کہ امیت شاہ کو معلوم نہیں کہ مرحوم شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ نے جیل کی قربانیوں سے اس ریاست کو بہت کچھ دیا ہے سنوار اور سدھارا ہے اور شخصی آمریت کی آگ بجھاکر جمہوریت کی شمعیں روشن کی ہیں۔آپ نے کہا کہ خدائے واحد کی مرضی اور منشاء سے کشمیر کے وجود کو امیت شاہ کی یلغار سے انشاء اللہ کوئی گزند نہیں پہنچے گی۔ عوامی نیشنل کانفرنس کی صدر بیگم خالدہ شاہ نے ایک اور بیان میں بی جے پی اور پی ڈی پی کی سابقہ وزارت سے بر طرف کے گئے بی جے پی کے سابق وزیر چوہدری لال سنگھ کی جانب سے کشمیر کے صحافیوں کے خلاف ڈراونا اور دھمکی آمیز بیان قابل مذمت ہے ۔ آپ نے کہا کہ پریس کے خلاف اس بیان سے جہاں لال سنگھ کی وزارت کی کرسی سے محروم ہو جانے کی بوکھلاہٹ کا ثبوٹ ملتا ہے وہیں صحافیوں کے خلاف اْن کا بیان حفاظتی سر براہوں کو فوری طور توجہ دینے کی دعوت دیتا ہے تاکہ کشمیر میں پریس سے وابستہ صحافیوں کے خلاف مستقبل میں لال سنگھ کے عزایم کی پیش بندی ہو سکے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ چوہدری لال سنگھ نے 23 جون 2018کو اپنے ایک بیان میں کشمیری صحافیوں کو وارننگ دی ہے کہ وہ صحافی شجاعت بخاری کے قتل سے سبق سیکھ لیں اور فیصلہ کریں کہ انہیں کیسے رہنا ہے ایسے رہنا ہے جیسے شجاعت بخاری کا حشر ہو ا ہے۔چوہدری لال سنگھ کٹھوعہ جموں میں آٹھ سالہ بچی کی عصمت دری اور قتل کی واردات کی خبر کشمیر کے اخبارات میں شائع ہونے پر شدید غصہ میں ہے اسی لئے کشمیر کے صحافیوں کو چوہدری لال سنگھ صحافی بشارت بخاری جیسے قتل کی خوف دہی سے مرعوب کرنا چاہتے ہیں جو 14 جون2018 کی شام نا معلوم بندوق بر داروں نے پریس کا لونی سرینگر میں اپنے دفترکے باہر نزدیک سے گولیوں کا نشانہ بناکر قتل کر دیا۔ کے این این/

Comments are closed.