گور نر راج کشمیریوں کیلئے نان ایشو،ریاستی حکومتیں ہمیشہ دہلی سرکارکے احکامات کی تا بعدار رہیں:صلاح الدین

سری نگر:۲۶،جون:کے این این/ حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کو نسل کے چیر مین سید صلاح الدین نے کہا ہے کہ گور نر راج کا نفاز اور نام نہاد منتخب حکومت کا خاتمہ، جموں و کشمیر کے عوام کے لئے غیر اہم اور نان ایشو ہے کیو نکہ ریاستی حکومت ہمیشہ دہلی سرکار کی کٹھ پتلی اور ان کے احکامات کی تا بعدار ہو تی ہے۔انہوں نے کہا کہ سینئر صحافی مرحوم شجاعت بخاری کے نظریات یا سرگرمیوں کے ساتھ اختلاف کرنے والوں کو قتل کا ذمہ دار قرار دینا احمقانہ ،غیر حقیت پسندانہ اور مجرمانہ سوچ کی عکاسی کرتاہے۔کشمیر نیوز نیٹ ورک کو سید صداقت حسین ترجمان متحدہ جہاد کونسل کی جانب سے موصولہ بیان کے مطابق گور نر راج کا نفاز اور نام نہاد منتخب حکومت کا خاتمہ، جموں و کشمیر کے عوام کے لئے غیر اہم اور نان ایشو ہے کیو نکہ ریاستی حکومت ہمیشہ دہلی سرکار کی کٹھ پتلی اور ان کے احکامات کی تا بعدار ہو تی ہے۔ مرحوم شجاعت بخاری کے نظریات یا سرگرمیوں کے ساتھ اختلاف کرنے والوں کو قتل کا ذمہ دار قرار دینا احمقانہ ،غیر حقیت پسندانہ اور مجرمانہ سوچ کی عکاسی کرتاہے۔ان خیالات کا اظہار حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کو نسل کے چیر مین سید صلاح الدین نے متحدہ جہاد کونسل کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی قیادت کی طرف سے رمضان جنگ بندی اور مزکرات کی پیشکش میں سنجیدگی و نیک نیتی کار فرما ہوتی تو جہادی قیادت کی طرف سے مثبت رد عمل ضرورسامنے آیا ہوتا۔ مزاکرات محض برائے مزاکرات کا تجربہ ماضی میں بھی بری طرح ناکام ہو چکا ہے اور مستقبل میں ایسے مزاکرات کا حشر ایسا ہی ہوگا۔ مذاکرات کو با مقصد اور نتیجہ خیز بنانے کے لئے مسلہ کشمیر کے زمینی اور تاریخی حقائق تسلیم کئے بغیر چارہ نہیں اور اس حقیقت کا ادراک جتنا جلد ہوگا اتنا ہی عالمی امن کیلئے بہتر ہوگا۔حریت پسند عوام کے تئیں بی جے پی سر کار کا غم وغصہ اورتحریک آزادی کشمیر کو جبرو قہر سے کچلنے کے عزائم و ا قدامات خو د بھارتی مفادات کے لیے نقصان دہ ثابت ہو نگے ۔گزشتہ70 سالوں سے کشمیریوں کے جزبہ آزادی کو بے پناہ طاقت اور زور و زر استعمال کرکے آزمایا گیا نتیجہ سامنے ہے ۔جذبہ آزادی میں کمی کے بجائے شدت آرہی ہے ۔اس خطے کے پائیدار امن کیلئے ضروری ہے کہ بھارتی قیادت نوشتہ دیوار پڑھ لے اور کشمیری عوام کے جذبات و احساسات اور زمینی حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے ،کشمیری عوام سے اپنی قیادت کا کیا ہوا استصواب رائے کا وعدہ پورا کرے۔جہاد کونسل کے سربراہ نے پھر ایک بار واضح کیا کہ ڈاکٹرشجاعت بخاری مرحوم کا قتل بہت ہی مزموم حرکت ہے ملوث عناصر یا ادارے بے نقاب کرنے میں کشمیر بار ایسو ایشن یا ہیومن رایٹس ادارے کردار ادا کرسکتے ہیں۔ مرحوم کے نظریات یا سرگرمیوں کے ساتھ اختلاف کرنے والوں کو قتل کا ذمہ دار قرار دینا احمقانہ ،غیر حقیت پسندانہ اور مجرمانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔انہوں نے خبردار کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض فورسز کے ہاتھوں ڈھائے جا رہے مظالم اور انسانی حقوق کے پامالی کے نتیجے میں بہت بڑا انسانی المیہ واقعہ ہو سکتا ہے ۔ عالمی اداروں اور طاقتوں کی مجرمانہ خاموشی قابل تشویش ہے ۔پاکستان بنیادی فریق کی حثیت سے روایتی نیم جان کوششوں سے بڑ کر بھر پور سفارتی مہم جوئی کے ذریعے عالمی برادری کو کشمیر کی المناک صورت حال کی طرف متوجہ کر نے میں اپنا بھر پور کردار ادا کرے۔اجلاس کے آخیر پر ھفتہ رفتہ کے شہداء کی بلندی درجات اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا بھی کی گئی۔

Comments are closed.