آپریشن سندور میں بی ایس ایف کے بہادر جوانوں کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا: آئی جی بی ایس ایف

جموں ،29نومبر

بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) جموں فرنٹیئر کے انسپکٹر جنرل ششانک آنند نے ہفتے کو سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں خطے میں سرحد پار دہشت گردوں کی دراندازی کو ’زیرو‘ سطح پر رکھنے کے لیے فورس پوری طرح چوکس ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگست–ستمبر کی شدید طغیانی سے متاثرہ سرحدی بنیادی ڈھانچے کو بی ایس ایف نے محض ایک ماہ کے اندر نہ صرف بحال کیا بلکہ اسے مزید مضبوط بھی بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ حساس سرحدی علاقہ سال کے 365 دن ہر موسم میں ہائی الرٹ رہنے کا تقاضا کرتا ہے۔ بارش ہو یا دھند، سردی ہو یا گرمی—بی ایس ایف کے جوان اپنی پوسٹیں نہیں چھوڑتے۔‘
آئی جی آنند نے بتایا کہ آپریشن سندور کے دوران بی ایس ایف نے نہایت فرض شناسی اور بہادری کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ دو بہادر جوان مئی میں دشمن سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے جبکہ ایک اور اہلکار ستمبر میں پرگوال میں آنے والے سیلاب کے دوران ڈیوٹی پر ہی جان کی بازی ہار گیا۔
انہوں نے کہا کہ جوانوں کی یہی قربانیاں ثابت کرتی ہیں کہ ملک ہمارے سپاہیوں کے لیے سب سے مقدم ہے۔
آئی جی کے مطابق بی ایس ایف ہمسایہ ملک کی سرگرمیوں پر مسلسل نظر رکھتی ہے اور اپنی خفیہ اطلاعات کے ذریعے دہشت گردی کی ہر ممکن کوشش کو پہلے ہی ناکام بنانے کی حکمتِ عملی پر کام کرتی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ جموں و کشمیر میں تمام ادارے—بی ایس ایف، فوج، آئی بی، ایس بی، این آئی اے اور دوسری ایجنسیاں—مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔
جب آئی جی سے پوچھا گیا کہ سیلاب نے بارڈر گرڈ کو کس قدر نقصان پہنچایا، تو انہوں نے تسلیم کیا کہ اگست–ستمبر کے دوران ڈھانچہ متاثر ہوا تھا، تاہم فورس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اسے ریکارڈ مدت میں بحال کیا۔
انہوں نے بتایا کہ’مرکزی حکومت کے ایک وزیر نے 31 اگست اور یکم ستمبر کو صورتحال کا جائزہ لیا اور ہمیں ایک ماہ میں ڈھانچے کی بحالی کی ہدایت دی۔ بی ایس ایف نے نہ صرف یہ ہدف پورا کیا بلکہ پورے نظام کو دو سے تین گنا مضبوط بنا دیا۔‘
انہوں نے کہا کہ سیلاب کے دوران تمام ممکنہ دراندازی راستوں کو اضافی اہلکاروں اور بڑھائی گئی نگرانی کے ذریعے فوراً بند کیا گیا۔
پریس کانفرنس میں آنند نے منشیات اور دہشت گردی کے گٹھ جوڑ پر بھی سخت ردِعمل ظاہر کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت 360 ڈگری حکمتِ عملی کے تحت اوپر سے نیچے اور نیچے سے اوپر ہر سطح پر سخت کارروائی کر رہی ہے۔
ان کے مطابق یہ درست ہے کہ کچھ لوگ چند پیسوں کے لیے اپنا ملک بیچ دیتے ہیں، اور یہی صورتحال جموں و کشمیر، پنجاب اور راجستھان میں بھی دیکھی جاتی ہے۔ دشمن ان کمزوریوں سے فائدہ اٹھا کر منشیات کی اسمگلنگ کراتا ہے۔
آئی جی نے کہا کہ آنے والے مہینوں میں دھند اور شدید سردی دراندازی کے خطرات بڑھا دیتی ہے، مگر بی ایس ایف کے پاس جدید ٹیکنالوجی موجود ہے جو دھند میں بھی حرکات و سکنات کو واضح طور پر شناخت کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا،’ہم ہر طرح کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ ہمارے جوان جدید آلات، ہتھیاروں اور نگرانی کے ٹولز سے لیس ہیں۔‘

Comments are closed.