یہ جموں و کشمیر حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ خطے میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں کو پانی اور بجلی جیسی بنیادی سہولتیں فراہم کرے کی بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت ہند کا وعدہ ہے اور سپریم کورٹ کے سامنے بھی وعدہ کیا گیا ہے۔ جس طرح ان کے انتخابی وعدے پورے ہوئے، سپریم کورٹ کا وعدہ بھی پورا ہو گا اور ریاست کا درجہ واپس آئے گا۔
کٹھوعہ جموں کے دورے کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ” حکومت ہند نے پناہ گزینوں کو یہاں لایا۔ ہم انہیں نہیں لائے۔ انہوں نے انہیں یہیں آباد کیا ہے اور جب تک وہ یہاں ہیں ان کو پانی اور بجلی فراہم کرنا ہمارا فرض ہے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے۔ “
فاروق عبداللہ نے جموں و کشمیر میں ریاست کی بحالی کے لیے بھی زوردار آوازبلند کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں صرف ایک طاقت کا مرکز ہوگا۔انہوں نے کہا ”ڈبل انجن والی حکومت یہاں کام نہیں کرے گی۔ ریاست کو بحال کیا جائے گا۔ جموں و کشمیر میں طاقت کا ایک ہی مرکز ہوگا“۔بنگلہ دیش میں ہندوو¿ں پر ہونے والے مظالم کے بارے میں پوچھے جانے پر عبداللہ نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”حکومت ہند کو اس پر غور کرنا چاہیے۔ یہ آر ایس ایس کی قیادت والی حکومت ہے۔ ہمیں اس مسئلے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔”جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے سوال پر، عبداللہ نے کہا ”ریاست کو بحال کیا جائے گا۔ یہ حکومت ہند کا وعدہ ہے اور سپریم کورٹ کے سامنے بھی وعدہ کیا گیا ہے۔ جس طرح ان کے انتخابی وعدے پورے ہوئے، سپریم کورٹ کا وعدہ بھی پورا ہو گا اور ریاست کا درجہ واپس آئے گا“۔
Comments are closed.