سرینگر /10دسمبر / ٹی آئی نیوز
گورئمنٹ میڈیکل کالج ہند وارہ میں ڈاکٹروں کی مبینہ لاپرواہی کے نتیجے میں تین بچوں کے بات کی موت کے بعد اہل خانہ نے زور دار احتجاج کرتے ہوئے ملوث ڈاکٹروں کیخلاف کارورائی کا مطالبہ کیا ۔
احتجاجی اہل خانہ نے بتایا کہ 37 سالہ شہری عبدالحمید صوفی ساکن ارام پورہ، کپواڑہ، منگل کی صبح گورنمنٹ میڈیکل کالج ہندواڑہ میں ڈاکٹروں کی لاپرواہی کے باعث موت کی آغوش میں چلا گیا ۔
انہوںنے کہا کہ تین بچوں کے والد صوفی کو پہلے دن میں بازو میں درد اور تکلیف کی شکایت کرتے ہوئے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے ابتدائی ٹیسٹ کے بعد ان کی حالت مستحکم بتائی۔ تاہم، مریض بعد میں اسپتال میں دم توڑ گیا۔
لواحقین نے الزام لگایا کہ عملے جس میں ایک کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ وہ ڈاکٹر کے بجائے کمپاو¿نڈر ہے، نے مریض کی حالت کو محض ڈرامہ بازی قرار دیا۔ انہوں نے اسپتال کے عملے پر ای سی جی رپورٹ کو روکنے کا الزام بھی لگایا جو واقعات پر روشنی ڈال سکتی ہے، جس سے مریض کی موت واقع ہوئی۔
تاہم اسپتال انتظامیہ نے ان الزامات کو مسترد کر دیا۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اعجاز احمد بٹ نے واضح کیا کہ صوفی کو صبح 7بجے کے قریب سینے میں تکلیف کے ساتھ داخل کیا گیا تھا اور فوری طور پر ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر نے حاضر کیا تھا۔ ایک ای سی جی ٹیسٹ کرایا گیا، جو مبینہ طور پر نارمل نظر آیا، اور مریض کو زیر نگرانی رکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ انجکشن اور دوائی کے بعد، مریض اچانک بے ہو ش ہو کر گر گیا. جس کے بعد ڈاکٹروں نے اس کی جان بچانے کی پوری کوشش کی تاہم وہ کامیاب نہیںہو سکے ۔
Comments are closed.