ٹی آر سی گرینیڈ حملے کا کیس حل ، ملی ٹنٹوں کے تین مقامی ساتھی گرفتار / آئی جی پی کشمیر
سرینگر / 08نومبر / ٹی آئی نیوز
سرینگر کے ٹی آر سی میں گرینیڈ حملے میںملوث ملی ٹنٹوں کے تین بالائے زمین کارکنوں کو گرفتار کرکے انہیں یو اے پی اے کے تحت جیل بھیج دیا گیا ہے کا دعویٰ کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وی کے بردی نے کہا کہ تینوں مقامی نوجوانوں نے پاکستان میں مقیم ہینڈلروں کے کہنے پر کام کیا تھا ۔
پولیس کنٹرول روم سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وی کے بردی نے کہا کہ حالیہ ٹی آر سی گرینیڈ حملہ کیس جس میں 12 شہری زخمی ہوئے تھے کو حل کیا گیا ہے اور اس گرینیڈ حملے میںملوث ملی ٹنٹوںکے تین ساتھیوں کو گرفتار کرکے انہیں یو اے پی اے کے تحت جیل بھیج دیا گیا ہے ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 3 نومبر کو ٹی آر سی پر ایک گرینیڈ پھینکا گیا جس میں ایک خاتون سمیت 12 شہری شدید زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا ” حملے میں ایک خاتون عابدہ شدید زخمی ہوگئیں۔ اس کے چھوٹے بچے ہیں۔ اسی طرح اپنے خاندان کا اکیلا روٹی کمانے والا حبیب اللہ بھی شدید زخمی ہوگیا۔ حبیب اللہ کے گھر میں ایک بیڈ پر سوار بیٹا ہے۔“ انہوں نے کہا کہ سرینگر پولیس نے ٹیمیں تشکیل دیں اور انہیں معاملے کی تحقیقات کا کام سونپا۔مکمل تحقیقات کے بعد، تین افراد جو لشکر طیبہ سے وابستہ ہیں اور ٹی آر سی گرینیڈ حملے کے پیچھے تھے۔انہوں نے بتایا کہ گرفتار شدگان کی شناخت عثامہ یاسین شیخ، عمر فیاض شیخ اور افنان احمدساکنان اخراج پورہ سرینگر کے بطور ہوئی ہے اور تینوں کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ان کے خلاف تھانہ کوٹھی باغ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ کارروائی پاکستان میں مقیم ہینڈلروں کے کہنے پر کی تھی ۔
Comments are closed.