جموں و کشمیر کی پنچایتوں اور میونسپل اداروںمیں دیگر پسماندہ طبقات کواب ریزرویشن یقینی
لوک سبھا میں مختصر بحث کے بعد بل کو منظوری
سری نگر:
: لوک سبھا نے منگل کو جموں و کشمیر کے مقامی اداروں یعنی پنچایتوں اور میونسپل اداروںمیںOBCsیعنی دیگر پسماندہ طبقات کو ریزرویشن فراہم کرنے کا ایک بل منظور کیا، جس میں حکومت نے زور دے کر کہا کہ2019میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے مرکزی علاقے میں اہم تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔
مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق جموں و کشمیر لوکل باڈیز لاز (ترمیمی) بل2014 پر ایک مختصر بحث کا جواب دیتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ترقی کے ثمرات سے لطف اندوز ہونا شروع کر دیا ہے۔نتیانند رائے نے کہا کہ انہوں نے اپوزیشن کے اس مطالبہ کا کوئی حوالہ نہیں دیا کہ حکومت جموں و کشمیر میں انتخابات کے انعقاد اور ریاست کی بحالی کے لیے ایک ٹائم فریم کا تعین کرے۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانندرائے نے کہا کہ بحث میں حصہ لینے والے اپوزیشن ارکان جموں و کشمیر کی پنچایتوں اور میونسپلٹیوں میں او بی سی کو ریزرویشن دینے والے بل کی حمایت کے ڈرامے کا سہارا لے رہے ہیں اور دیگر مسائل کو اٹھا رہے ہیں۔موصوف وزیر نے کہاکہ میں ایک بات واضح کرنا چاہتا ہوں، چاہے آپ کتنے ہی حلقوں میں گھومتے پھریں، لیکن جموں و کشمیر میں جہاں بھی آپ جائیں گے آپ کو صرف ”مودی، مودی“ اور مودی کی طرف سے کی گئی ترقی ہی سنائی دے گی“۔فی الحال، جموں و کشمیر میں پنچایتوں اور میونسپلٹیوں میں دیگر پسماندہ طبقات (OBC) کے لیے سیٹوں کے ریزرویشن کا کوئی انتظام نہیں ہے۔
یہ بل جموں و کشمیر کی پنچایتوں اور میونسپلٹیوں میں دیگر پسماندہ طبقات کو ریزرویشن فراہم کرنے اور آئین کی دفعات کے ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے مقامی باڈی قوانین میں مستقل مزاجی لانے کی کوشش کرتا ہے۔بل کے اعتراضات اور وجوہات کے بیان کے مطابق،اس کے ساتھ، آزادی کے75 سالوں کے بعد پہلی بار جموں و کشمیر کے دیگر پسماندہ طبقات کے شہریوں کے ساتھ انصاف کو یقینی بنایا جائے گا
Comments are closed.