
ویڈیو: محمدافضل گرو کی پانچویں برسی،ہڑتال اور سرکاری بندشوں سے نظام ِزندگی متاثر
سرینگر:وادی کشمیر میں محمد افضل گرو کی5ویں برسی کے موقع پرہمہ گیر ہڑتال سے معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ۔اس دوران ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر شہر سرینگر سمیت شمالی کشمیر کے حساس علاقوں میں سرکاری پابندیاں اور بندشیں عائد رہیں ۔
تہاڑ جیل میں خفیہ طور پر تختہ دار پر لٹکائے گئے محمد افضل گورو کی پانچویں برسی کے سلسلے میں ہڑتال رہی ۔ہڑتال کی کال مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی ،میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک نے دی تھی جبکہ گورو کی جسد خاکی کو واپسی کے حوالے سے لوگوں سے احتجاج کی بھی اپیل
کی تھی ۔
ہڑتال کے باعث شہر سرینگر سمیت پوری وادی میں دکانات ،کاروباری ادارے ،تجارتی مراکز بند رہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے مکمل طور پر غائب رہا ۔ادھر انتظامیہ نے ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر شہر سرینگر سمیت شمالی کشمیر کے حساس علاقوں میں لوگوں کی نقل وحرکت پر پابندیاں وبندشیں عائد کیں ۔
شہر خاص کے درجنوں علاقوں میں اضافی فورسز اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ۔مزاحمتی قیادت کے خلاف گزشتہ دنوں کریک ڈاﺅن عمل میں لایا گیا ۔محمد یاسین ملک کو حراست میں لیکر سینٹرل جیل میں مقید رکھا گیا جبکہ سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کی خانہ نظر بندی کو برقرار رکھا گیا ۔
مرکزی جامع مسجد سرینگر کو ایک مرتبہ پھر سیل کیا گیا ،یہاں نماز ِجمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔واضح رہے کہ محمد افضل گرو کو دسمبر2011 میں پارلیمنٹ
پر حملے کی سازش کے مبینہ مجرم قرار دیتے ہوئے9فروری2013میں دہلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی دی گئی تھی۔
ڈائریکٹر جنرل ایس پی وید نے کہا کہ چونکہ کشمیر میں9 اور11 فروری اہم دن ہیں، جس کی وجہ سے ہم ہمیشہ چوکس رہتے ہیں اور ہم اضافی احتیاطی تدابیر لے رہے ہیں۔خیال رہے کہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے بانی محمد مقبول بٹ کو11فروری 1984 میں پھانسی دی گئی تھی۔دونوں کو خفیہ طور دلی کی تہاڑ جیل میں مدفون کیا گیا ہے ۔
Comments are closed.