پچھلے تین روز سے اخروٹ اتارنے کے دوران تین افراد از جان

سری نگر، 19 ستمبر

شمالی کشمیر کے بارہ مولہ میں منگل کے روز ایک شخص اخروٹ کے درخت سے گر کر لقمہ اجل بن گیا۔بتادیں کہ پچھلے تین روز کے دوران جنوبی ، وسطی اور شمالی کشمیر میں اخروٹ اتارنے کے دوران تین افراد از جا ن ہوئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ کاچوا بارہ مولہ میں منگل کی صبح ایک شخص اخروٹ کے درخت سے اخروٹ اتار رہا تھا کہ وہ اس دوران درخت سے نیچے گر گیا۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ شخص کو علاج ومعالجہ کے لئے فوری طورپر نزدیکی ہسپتال پہنچایا گیا لیکن وہاں پر ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قرار دیا۔متوفی کی شناخت منظور احمد نجار کے بطور ہوئی ہے۔واضح رہے کہ ہفتے کے روز ترال کے پنگلش علاقے میں 55سالہ شہری اخروٹ اتارنے کے دوران درخت سے نیچے گر آنے کی وجہ سے برسر موقع ہی از جان ہوا تھا۔

پیر کے روز وسطی ضلع بڈگام کے کھاگ علاقے میں رفیق احمد کوثر ساکن پونچھ اخروٹ کے درخت سے گر جانے کے باعث شدید طورپر زخمی ہو ا اور بعد ازاں اس کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں پر وہ جانبر نہ ہو سکا۔وادی کشمیر میں اخروٹ کے درختوں سے اخروٹ اتارنے کا سیزن جوبن پر ہے اور اس سے وابستہ بیوپاری اور مزدور اپنے کام کے ساتھ انتہائی مصروف نظر آ رہے ہیں۔ اس سیزن کے دوران اگرچہ مزدوروں کی روزی روٹی کی سبیل پیدا ہوجاتی ہے تاہم بعض بدقسمت گھروں کے لئے یہ سیزن باعث مصیبت بھی بن جاتا ہے کیونکہ ہر سال کئی مزدور اخروٹ اتارنے کے دوران درختوں سے گر یا تو جان بحق ہوجاتے ہیں یا عمر بھر کے لئے ناخیز ہو کر اپنے گھر والوں پر ہی بھاری بھر کم بوجھ بن جاتے ہیں۔

اخروٹ کے درختوں سے اخروٹ اتارنا جہاں اپنی نوعیت کا ایک منفرد کام ہے وہیں ایک ایسا جوکھم بھرا کام ہے جس میں اس کام کے کرنے والے کو جان گنوانے کا خطرہ ہر آن لگا رہتا ہے۔ اخروٹ کے درخت دیگر پھل کے درختوں جیسے سیب، ناشپاتی، انار، وغیرہ سے قد و قامت میں بڑے ہوتے ہیں اور ان سے اخروٹ اتارنے کا عمل بھی مذکورہ پھل اتارنے کے کاموں سے بھی مختلف ہے۔سیب، ناشپاتی وغیرہ جیسے درختوں سے ایک عام مزدور بھی میوے اتار سکتا ہے اور ان درختوں پر چڑھ کر گرنے کا بھی کوئی خاص خطرہ لاحق نہیں ہوتا ہے لیکن اخروٹ کے درختوں سے اخروٹ اتارنا ہر کس و ناکس کے بس کی بات نہیں ہے۔ اخروٹ اتارنے کے کام میں خال کوئی مزدور ہی مہارت رکھتا ہے

اس کام میں مہارت کے ساتھ ساتھ مزدور کا ہوشیار، بیدار مغز اور بہادر ہونا بھی شرط اول ہے۔ اس کام کا ماہر ایک لمبا سا ڈندا اٹھائے درخت کی ایک مضبوط شاخ پر بیٹھ کر زور زور سے باقی شاخوں کو مارتا ہے جس سے ان پر لگے اخروٹ نیچے گر جاتے ہیں اور اس دوران ایسا بھی ہوتا ہے کہ توزان یا توجہ کھو جانے کے ساتھ ہی مزدور خود بھی اخروٹوں کے ساتھ نیچے گر جاتا ہے۔یو این آئی

Comments are closed.